دنیا

جاپانی حکومت نے بھی ’ریمنڈ ڈیوس‘ امریکہ کے حوالے کر دیا

ٹوکیو(مانیٹرنگ ڈیسک) بلا کے’تہذیب یافتہ‘ ملک امریکہ کی فوج دنیا میں جہاں بھی گئی وہیں اس کے اہلکاروں کے خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے قصے سننے کو ملے۔ جاپان میں بھی امریکی فوج اڈے موجود ہیں اور وہاں سے بھی ایک ہفتے میں دوسرے امریکی فوجی افسر کو جاپانی لڑکی سے زیادتی کی کوشش کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امریکی اخبار یو ایس اے ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی نیوی کا آفیسر امریکہ سے جاپان جانے والی پرواز میں سوار تھا جہاں اس کے ساتھ والی سیٹ پر ایک 19سالہ جاپانی لڑکی بیٹھی تھی جو کالج کی طالبہ تھی۔ راستے میں آفیسر نے لڑکی سے دست درازی کی کوشش کی اور مزاحمت کرنے پر اسے تھپڑ مارے۔ جاپان پہنچنے پر جاپانی حکام نے آفیسر کو گرفتار کر لیا اور امریکہ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے مطابق اسے واپس امریکہ کے حوالے کر دیا۔ اسی ہفتے ایک اور امریکی فوجی افسر نے ایک جاپانی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جسے گرفتار کرکے امریکہ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ اس فوجی نے خاتون کو جاپانی جزیر اوکیناوا(Okinawa)کے ایک ہوٹل میں زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ اس وقت اس جزیرے پر 27ہزار امریکی فوجی موجود ہیں ۔

امریکی نیوی کے کمانڈر رون فلینڈرز (Ron Flanders) کا کہنا تھا کہ ”لڑکی سے زیادتی کی کوشش کرنے والا 33سالہ آفیسر جاپان کے شہر اتسوگی(Atsugi) میں موجود امریکی فوجی اڈے پر ڈیوٹی سرانجام دینے جا رہا تھا۔ ہم واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اگر آفیسر پر عائد الزام درست ثابت ہوا تو اس کے خلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔“واضح رہے کہ اس وقت امریکہ اور جاپان کے مابین جاپانی جزیرے اوکیناوا(Okinawa) پر واقع امریکی فوجی اڈے کی جگہ تبدیل کرنے کے متعلق مذاکرات ہو رہے ہیں۔ امریکی فوجیوں کی طرف سے پے درپے جاپانی خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور گرفتار ہونے پر دونوں ممالک کے مذاکرات بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور فوجی اڈے کی دوسری جگہ منتقلی کا معاملہ لٹک گیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close