تیسری عالمی جنگ کا خطرہ! روس کا ایسا اقدام کہ امریکہ نے بھی اپنے لڑاکا طیارے فضا میں بلند کردئیے
واشنگٹن : مشرق وسطیٰ اور مشرقی یورپ میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی طرف سے طاقت کے مظاہرے کے بعد گزشتہ روز روس کی طرف سے یہ اعلان بھی سامنے آگیا کہ جنوب مغرب میں 8500 فوجی، 200 جنگی جہاز اور 50 بحری جہاز حرکت میں لائے جارہے ہیں۔ روس کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ بری ،بحری اور فضائی افواج کی مشترکہ مشقوں کا حصہ ہے، لیکن اس قدر بڑے پیمانے پر حربی سازوسامان اور افواج کی حرکت نے امریکا کو خبردار کردیا ہے اور اس کی طرف سے بھی اپنے لڑاکا طیاروں کو آئس لینڈ اور نیدر لینڈز پہنچانے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
یہ جنگی طیارے نیدر لینڈز میں تربیتی پروازیں کریں گے جبکہ آئس لینڈ میں نیٹو کے فضائی نگرانی آپریشن میں معاونت فراہم کریں گے۔ اگلے ماہ امریکا مزید چھ F-15 جنگی طیارے فن لینڈ بھی پہنچا رہا ہے۔ یوکرین میں روسی مداخلت کے بعد اب شمالی اوقیا نوس کے علاقے میں کشیدگی خطرناک رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ روسی صدر ولادی میر پیوٹن اس بات پر بھی متفکر ہیں کہ فن لینڈ، جو کبھی غیر جانبدار ہوا کرتا تھا، اب نیٹو دفاعی اتحاد کی طرف بڑھ رہا ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین سے لے کر شمالی اوقیانوس تک عالمی طاقتیں کچھ ایسے انداز میں صف آراءہو رہی ہیں گویا کوئی بڑا معرکہ برپا ہونے کو ہے۔