شامی شہر پر داعش کا حملہ، 135 ہلاک، 400 یرغمال
فرانسسیی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ نے شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک برطانوی مانیٹرنگ گروپ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہفتے کے روز شروع ہونے والے داعش کے حملے میں کم ازکم 135 افراد ہلاک ہوئے.
مانیٹرنگ گروپ کے مطابق مرنے والوں میں 85 شہری اور 50 فوجی شامل ہیں.
واضح رہے کہ ایک دن میں شہریوں کی ہلاکتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے.
حملے کے دوران روسی فورسز کے فضائی حملوں اور حکومتی فورسز کے ساتھ لڑائی کے دوران داعش کے 42 جنگجو بھی ہلاک ہوئے، جبکہ حکومتی فورسز دیرالزور پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے داعش سے لڑائی میں مصروف ہیں.
سرکاری نیوز ایجنسی صنعا کے مطابق حملے کے دوران کم از کم 300 شہری ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر ‘خواتین، بچے اور بڑی عمر کے افراد’ تھے.
مانیٹرنگ گروپ کے مطابق شامی شہر رقہ میں بھی داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کے دوران 8 بچوں سمیت 40 شہری ہلاک ہوئے.
واضح رہے کہ شدت پسند داعش نے جون 2014 میں شام اور عراق میں وسیع رقبے پر قبضہ کرکے وہاں خود ساختہ خلافت کے قیام کا اعلان کیا تھا اور ابوبکر البغدادی کو اپنا خلیفہ مقرر کیا تھا۔
امریکا نے اگست 2014 میں داعش کے خلاف فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا جبکہ اب فرانس، جرمنی اور برطانیہ بھی اس میں شامل ہو چکے ہیں۔