دنیا
جانتے تھے پاکستان ناراض ہوگا،اسامہ کیخلاف کارروائی نہ کرتے تو وہ نکل جاتا،اوباما
امریکی صدر باراک اوباما نے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے پانچ سال بعد غیر یقینی زمینی حالات کے باوجود اس کارروائی کی اجازت دینے کا دفاع کیا ہے۔اوباما نےبتایا کہ یہ بن لادن کو پکڑنے کا بہترین موقع تھا۔ اوباما نے کہا، ’اگر ہم یہ کارروائی نہ کرتے تو وہ ہمارے ہاتھوں سے نکل سکتا تھا اور اس کے دوبارہ منظر عام پر آنے میں کئی سال لگ جاتے‘۔ اوباما نے تب اس پر خطر آپریشن کے احکامات یہ جانتے بوجھتے دیئے تھے کہ ایبٹ آباد میں جس شخص کی شناخت اسامہ بن لادن کے طور پر ہوئی ہے، ممکن ہے وہ کوئی اور شخص ہو۔ اوباما کے مطابق ’ہم یہ بھی جانتے تھے کہ اپنی اس کارروائی سے ہم پاکستان کو ناراض کریں گے‘۔ اوباما نے امید ظاہر کی کہ بن لادن کو مرتے وقت یہ بات ضرور یاد آئی ہو گی کہ امریکی عوام اس کے ہاتھوں مرنے والے تین ہزار انسانوں کو بھولے نہیں تھے۔