بھارتی سپریم کورٹ کا ادتیہ یوگی حکومت کی تاج محل کے حوالے سے درخواست رد
نیودہلی: بھارت کے سپریم کورٹ نے یوپی کی یوگی حکومت کو پھٹکار لگاتے ہوئے تاج محل کے ارد گرد ملٹی لیول پارکنگ بنانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ایک پٹیشن پر سماعت کے دوران کہا ’’تاج محل ایک ہی ہے، ایک بار یہ تباہ ہوگیا تو پھر یہ دوبارہ نہیں بنے گا‘‘۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ تاج محل کے 500 میٹر کے دائرہ میں گاڑیوں کے چلنے پر پابندی جاری رہے گی۔ سپریم کورٹ نے تاج محل اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں تاج ٹریپوزیم زون (ٹی ٹی جیڈ) کی حفاظت کے لئے یوپی حکومت کی منصوبہ بندی پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ یوپی حکومت نے تاج محل کے محفوظ علاقوں میں کثیر سطحی پارکنگ بنانے کے لئے 11 درختوں کو کاٹنے کے لئے سپریم کورٹ سے اجازت طلب کی ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے یو پی حکومت سے کہا کہ آگرا میں آلودگی اعلی سطح پر ہے، ایسے میں یو پی حکومت کو اس طرح کے تعمیراتی کام کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘‘۔ عدالت نے یوپی حکومت سے کہا کہ آپ کے لئے تاج محل کی حفاظت کے لئے کوئی طویل مدتی منصوبہ نہیں ہے، یہی سب سے بڑی دقت ہے۔
واضح رہے کہ یوپی حکومت تاج محل کے مشرقی گیٹ سے ایک کلومیٹر دور کثیر سطحی پارکنگ بنوانا چاہتی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم کسی تعمیراتی کام کے خلاف نہیں ہیں، لیکن تعمیراتی کام اور ماحول میں توازن برقرار رکھنا چاہئے۔ عدالت نے ٹی ٹی زیڈ اتھارٹی کو سمن بھیج کر جواب مانگا ہے۔ عدالت اس معاملے پر صرف اتھارٹی کے جواب سے مطمئن ہونے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرے گی۔ یاد رہے کہ یوپی حکومت تاج محل کے مشرقی گیٹ سے ایک کلومیٹر دور کثیر سطحی پارکنگ بنوانا چاہتی ہے۔ حکومت نے دلیل دی ہے کہ پارکنگ کی کمی کی وجہ سے ٹریفک کا بڑا مسئلہ ہو رہا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ اگر آپ چاہیں تو اس کا بندوبست کر سکتے ہیں، بس قوت ارادی کی ضرورت ہے۔