کروز ریس سے باہر، ڈونلڈ ٹرمپ ممکنہ صدارتی امیدوارہوں گے
ٹیڈ کروز کے انتخابی معرکے سے باہرہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ 2016 کے صدارتی الیکشن میں ری پبلیکن پارٹی کے مضبوط امیدوار بن گئے ہیں۔
ٹرمپ ٹاور پر نیویارک میں سات ریاستوں میں براہ راست فتح کے بعد اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کافی پر اعتماد نظر آ رہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ نومبر میں ہماری بڑی اور واضع اکثریت سے جیت یقینی ہے اور ایسا امریکہ میں پہلی بار ہونے جا رہا ہے۔
مڈ ویسٹرین میں منگل کو ہونے والا ٹاکرا ڈونلڈ ٹرمپ مخالف تحریک کا آخری وار تصور کیا جارہا ہے، گو کہ ریس ٹرمپ کی حمایت میں کی جارہی ہے لیکن کروز انڈیانا پولس میں یقینی شکست دیکھتے ہوئے اپنے حامیوں کے سامنے تسلیم کر چکے ہیں کہ اب ان کے پاس کوئی اور راستہ نہیں بچا۔
کروز کا کہنا تھا کہ ہم نے انڈیانا کی خدمت میں کوئ کسر نہیں اُٹھا رکھی تھی لیکن ووٹرز نے اپنے لئے دوسرا راستہ چُنا۔ہم بوجھل دل کے سے مگر نہایت خوش آئند امیدوں کے ساتھ قوم کےوسیع تر مفاد میں اپنی مہم کو معطل کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔
ٹیڈ کروز کے باہر ہونے سے ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے قدرےکمزور امیدواراوہائیو کے گورنر جان کاشس ہی رہ جاتے ہیں جن کا کہنا ہے کہ وہ ڈیمو کریٹک ہیلری کلنٹن کے ساتھ مل کر طرح عام انتخابات کی مہم چلائیں گے۔اور ایک ایک ووٹرز سے ملیں گے۔
دوسری طرف ری پبلیکن پارٹی چیف کا کہنا تھا کہ ٹیڈ کروز کے باہر ہوجانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو ممکنہ صدارتی امیدوار ہوں گےاورموجودہ صورت حال میں ہمیں مزید متحد ہو کر ہیلری کلنٹن کو شکست دینی ہے۔