بھارت میں نچلی ذات سے تعلق رکھنے والی قانون کی طالبہ جنسی زیادتی کے بعد قتل
نئی دہلی : بھارت کی ریاست کریالہ میں نامعلوم شخص نے نچلی ذات سے تعلق رکھنے والی قانون کی طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز نامعلوم شخص نے لایونیورسٹی کی 30 سالہ طالبہ کے گھر پر جنوبی ریاست کریالہ میں حملہ کیا جہاں طالبہ اپنی والدہ کے ساتھ رہائش پذیر تھی جس کے بعد لڑکی کی خون میں لت پت لاش ایک تالاب سے برآمد ہوئی۔
واقعے کی تفتیش کرنے والے آئی جی پولیس ماہیپال یادیو کا کہنا تھا کہ ملزم نے حملہ کیا اور خاتون کو قتل کرنے کے بعد فوری طور پر فرار ہوگیا۔اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ مقتولہ کے پیٹ میں خنجر یا کچھ اور تیز دھار آلہ گھونپا گیا ہے۔ قتل کرنے سے قبل ملزم نے طالبہ کے ساتھ زیادتی بھی کی ہے جس کی تصدیق کیلئے میڈیکل رپورٹ کا انتظار کیا جارہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی شناخت ہوگئی ہے ۔ ملزم ریاست کریالہ کے دارالحکومت تریوینڈرم سے 220 کلومیٹر دور کے علاقے پیرومباوور میں رہتا ہے اور اسے بہت جلد گرفتار کرلیا جائے گا ۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے جاری اعداد شمار کے مطابق 2014 میں ملک بھر سے زنا بالجبر کے36 ہزار 735 کیسز رپورٹ ہوئے تھے تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ان مقدمات کی درست تعداد سرکاری اعداد شمار سے کہیں زیادہ ہے۔