محمد بن سلمان 48 ارب روپے کی پینٹنگ کے اصل خریدار نکلے
نیویارک: سعودی عرب کے شاہی خاندان کی جانب سے شاہ خرچی کی ایک اور بہت بڑی مثال اس وقت سامنے آئی ہے جب اٹلی کے مشہور مصور اور جینیئس لیونارڈو ڈاونِسی کی ایک تصویر 45 کروڑ ڈالر میں خریدی گئی ہے جس کی پاکستانی روپوں میں قیمت لگ بھگ 47 ارب 70 کروڑ روپے بنتی ہے۔
اس پینٹنگ کا عنوان ’’سالویٹر منڈی‘‘ یعنی دنیا کا نجات دہندہ اور یہ مشہور مصور، سائنسداں اور زیرک لیونارڈو ڈاونسی نے 1500 عیسوی کے لگ بھگ میں بنائی تھی۔ پینٹنگ کو سعودی ولی عہد کے ایک قریبی دوست شاہ بدر بن محمد بن عبداللہ نے 15 نومبر کو کرسٹی نیلام گھر نیویارک سے خریدا تھا جس کے لیے 45 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم دی گئی تھی لیکن اب بعض ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یہ معرکتہ لآرا شاہکار انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے خریدی ہے۔
مریکی انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق محمد بن سلمان ہی اس پینٹنگ کے اصل خریدار ہیں۔ یہ قیمتی ترین تصویر اس وقت خریدی گئی ہے جب خود سعودی عرب میں 159 افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور غبن کی تفتیش جاری ہے جس کا حجم کم سے کم 100 ارب ڈالر بتایا جارہا ہے۔ ان افراد میں بڑے تاجر، صنعت کاروں سمیت شاہی خاندان کے کئی عہدیدار بھی شامل ہیں۔
ایک ہفتے قبل ابوظہبی نے اعلان کیا تھا کہ یہ پینٹنگ ایک نئے میوزیم میں نمائش کے لیے رکھی جائے گی تاہم اس مہنگی پینٹنگ کی خریداری پر کئی حلقوں نے حیرت کا اظہار بھی کیا ہے جب کہ بعض حلقے سعودی ولی عہد کی جانب سے سخت گیر رویے کی بجائے ان کے نرم اقدامات کو بھی سراہ رہے ہیں جن میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت، پولیس کی بے جا مداخلت کے خاتمے اور دیگر اقدامات شامل ہیں۔ شاید یہ تصویر خریدنے میں بھی ان کی یہی حکمت پوشیدہ ہوسکتی ہے۔