بٹ کوائن کے ذریعے داعش کو فنڈنگ کرنے کے الزام میں پاکستانی نژاد خاتون گرفتار
نیویارک کے ہسپتال کی ایک خاتون ملازمہ کو بٹ کوائن سمیت دیگر کرپٹو کرنسی (آن لائن کرنسی) کو مبینہ طور پر داعش کو فنڈ کرنے کوشش کے الزام میں پولیس نے حراست میں لے لیا۔ نیو یارک کی سافولک کاؤنٹی میں فیڈرل پروسیکیوٹر نے عدالت میں جمع کرائی دستاویزات میں دعویٰ کیا کہ پاکستانی نژاد 27 سالہ زوبیہ شہناز نے جعلی کریڈٹ کارڈز اور لونز کے ذریعے 85 ہزار ڈالر حاصل کیا جسے انہوں نے داعش کو بھیجنے کی کوشش کی جبکہ وہ خود شام جاکر دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اختیار کرنا چاہی تھی۔
پروسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ خاتون نے اردن میں میڈیکل سوسائٹی پہنچنے کے بعد وہ واپس امریکا آئیں اور چھ کریڈٹ کارڈز کے لیے انہوں نے درخواست جمع کرائی جس کے ذریعے انہوں نے بٹ کوائن اور دیگر آن لائن کرنسی خریدیں۔
خیال رہے کہ زوبیہ شہناز جمعرات کے روز فیڈرل جج کے سامنے پیش ہوئی تاہم عدالت نے ان کو حراست میں لینے کے احکامات جاری کردیے تھے۔
عدالت میں زوبیہ شہناز کے وکیل نے کیس پر فوری طور پر اپنی رائے دینے سے انکار کردیا۔
پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ کریڈٹ کارڈز اور قرضوں کی مد میں 85 ہزار ڈالر لینے کے بعد اپنے اکاؤنٹس سے 22 ہزار ڈالر اپنے نام سے نکلوائے جس کے بعد زوبیہ شہناز نے یہ رقم پاکستان، چین اور ترکی بھیجی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس رقم میں 63 ہزار ڈالر بٹ کوائن کی شکل میں تھی جبکہ بقیہ رقم دیگر کرنسی کی شکل میں تھی جسے کریڈٹ کارڈز کے ذریعے خریدا گیا تھا۔