مقبوضہ بیت المقدس پہ مزاحمت نہ کی تو مکہ بھی ہاتھ سے نکل جائیگا، طیب اردگان
استنبول: ترک صدر طیب اردگان کا کہنا تھا کہ اگر مسلمانوں نے یروشلم کو اسرائیل کا دارلحکومت قرار دیئے جانے کے فیصلے کے خلاف مزاحمت نہ کی تو وہ دن دور نہیں جب خدانخواستہ مکہ بھی ان کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔ استنبول میں منعقد ہونے والی ایک تقریب کے دوران انہوں نے مسلمانوں کو خبر دار کرتے ہوئے کہا ” اگر ہم نے یروشلم کو کھو دیا تو ہم مدینہ کا تحفظ کرنے کے قابل بھی نہیں رہیں گے اور اگر ہم نے مدینہ کو کھو دیا تو ہم مکہ اور کعبہ کو بھی کھو دیں گے۔ “ واضح رہے کہ ترک صدر اس سے پہلے بھی امتِ مسلمہ سے متعلقہ ہر معاملے پر کھل کر اپنی رائے کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے پر بھی انہوں نے واشگاف الفاظ میں امریکا کو خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام خوفناک نتائج کا سبب بنے گا۔ انہوں نے مسلم ممالک کے حکمرانوں کو بھی یہ کہہ کر تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ اس نازک وقت پر انہوں نے خاموشی اختیا کر رکھی ہے۔ اس سلسلے میں مزید اقدامات کا اشارہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ” ترکی امریکا کے فیصلے کو چیلنج کرنے کیلئے ہر قانونی قدم اٹھائے گا۔ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیں گے کہ وہ ٹرمپ کے فیصلے کو منسوخ کریں اگر انہوں نے یہ نہیں کیا تو ہم دیگر دستیاب قانونی فورمز کا رخ کریں گے۔ ترکی فلسطین اور یروشلم کا دفاع کرنا کبھی نہیں چھوڑے گا ۔“ ترک صدر کے بیانات خوش آئند سہی مگر تاحال ترکی اور اسرائیل کے مابین سفارتی اور تجارتی تعلقات قائم ہیں۔