ویسٹ ورجینیا میں سینڈرز نے کلنٹن کو ہرا دیا
ڈیموکریٹ کی جانب سے صدارتی امیدواری کی دوڑ میں ویسٹ ورجینیا کے پرائمری انتخابات میں ہلیری کلنٹن کو شکست دے دی ہے۔
اس کے باوجود ورمونٹ کے سینیٹر مجموعی طور پر ہلیری کلنٹن سے پیچھے ہیں، تاہم اس جیت کے ساتھ امیدواری کے لیے ان کی خفیف سی امید ابھی بھی قائم ہے۔
دوسری جانب اسی ریاست میں رپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار کی دوڑ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابات ختم ہونے کے فوراً بعد فاتح قرار دیا گیا۔
ان کے آخری حریف ٹیڈ کروز نےگذشتہ ہفتے امیدواری کی دوڑ سے ہٹنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے باوجود بیلٹ پیپر پر ان کا نام تھا۔
اس کے علاوہ ارب پتی تاجر کو نیبراسکا میں بھی کامیابی ملی ہے۔انڈیانا اور ویسٹ ورجینیا میں یکے بعد دیگرے کامیابی کے بعد برنی سینڈرز ایک بار پھر مقابلے میں آ گئے ہیں تاہم وہ ہلیری کلنٹن کو ڈیموکریٹک امیدوار بننے سے شاید ہی روک پائیں۔
ایگزٹ پول کے مطابق ویسٹ ورجینیا کے ووٹ بہت اہم تھے۔ تقریباً 40 فی صد ووٹروں نے کہا کہ انھیں صدر اوباما سے زیادہ لبرل صدر چاہیے اور انھوں نے ایک کے مقابلے دو ووٹ سماجوادی سینڈرس کے حق میں دیے۔
لیکن جن 27 فی صد لوگوں نے کہا تھا کہ انھیں اوباما سے کم لبرل صدر چاہیے انھوں نے بھی کثیر تعداد میں سینڈرز کو ووٹ دیا۔
اس طرح کے نتیجے سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ سینڈرز کے کچھ ووٹ ایسے ہیں جو ہلیری کلنٹن کے علاوہ کسی کو بھی جا سکتے ہیں۔
اس موقعے پر سینیٹر سینڈرز آنے والے چار مقابلوں میں میدان میں رہے گے، لیکن ان کا اصل امتحان جون میں کیلیفورنیا میں ہو گا، جہاں مختلف النوع کے ووٹر کلنٹن کے حق میں نظر آتے ہیں۔ لیکن اگر سینڈرز وہاں کسی نہ کسی طرح جیت جاتے ہیں تو امیداواری کا فیصلہ ان کے حق میں جا سکتا ہے۔