امریکا مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق فیصلہ واپس لے، ملیحہ لودھی
نیو یارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ امریکی صدرکے فیصلے سے مشرق وسطیٰ میں تناؤبڑھے گا اس لیے امریکا مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق فیصلہ واپس لے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں عالمی امن و سلامتی کو چیلنجز پر مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اورکشمیر کے عوام انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا کررہے ہیں، سلامتی کونسل کی تمام قراردادوں پرعملدرآمد کی ضرورت ہے، عالمی برادری تنازعات کے حل کی بجائے تماشا دیکھ رہی ہے جب کہ بیرونی قبضے، سیاسی و معاشی نا انصافیوں، غربت کے خاتمہ کی ضرورت ہے۔
ملیحہ لودھی نے خطاب میں کہا کہ افریقہ سے افغانستان تک تنازعات عالمی امن و استحکام کیلئے خطرہ ہیں، شام، لیبیا اوریمن میں خانہ جنگی سے انسانی انخلاء بڑھ رہا ہے، عالمی امن و استحکام کیلئے فوجی کارروائیوں کے بجائے سیاسی حل تلاش کئے جائیں جب کہ یروشلم کی حیثیت میں تبدیلی پہلے سے افراتفری کا شکار خطے کے مسائل کوبڑھائے گی۔
پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے خطاب میں کہا کہ کشمیراورفلسطین کےعوام انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے شکارہیں، قابض افواج کشمیراورفلسطین میں مسلسل ظلم وجبرکررہی ہیں، کشمیراورفلسطین اقوام متحدہ کے چارٹرپرحل طلب مسئلے ہیں، امن کیلیے فوری حل طلب مسائل پرتوجہ دینا ضروری ہے، یہ مسائل اب حل ہونا چاہئیں جب کہ سلامتی کونسل کی تمام قراردادوں پربلاامتیازعملدرآمد کیا جائے۔ ملیحہ لودھی نے اپنے خطاب بیت المقدس سے متعلق امریکی صدر کے فیصلے پرکہا کہ امریکی صدرکے فیصلے سے مشرق وسطیٰ میں تناؤبڑھے گا، اس لیے امریکا مقبوضہ بیت المقدس سےمتعلق فیصلہ واپس لے۔
واضح رہے کہ امریکا کے بیت المقدس سے متعلق فیصلے کے بعد دنیا بھرمیں احتجاج تاحال جاری ہے جب کہ اس متعلق اقوام متحدہ کا خصوصی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں اوآئی سی کا سفارت گروپ قرارداد پیش کرے گا۔