سعودی عرب پرحملہ امریکا پرحملہ تصورکیا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ
ریاض: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی فرمانرواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ سعودی عرب کو درپیش کسی بھی اندرونی اور بیرونی خطرے سے نمٹنے کےلیے امریکا سعودیہ عرب کے شانہ بشانہ ہوگا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے گزشتہ روز سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ دوران گفتگو صدر ٹرمپ نے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو لاحق خطرات امریکا کو درپیش خطرات کے مترادف ہیں۔ میزائل حملہ نہ صرف سعودی عرب پر کیا گیا بلکہ علاقائی سلامتی پر بھی کیا گیا ہے۔ امریکی صدرنے یقین دلایا کہ سعودی عرب کو درپیش قومی سلامتی کے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کےلیے امریکا ریاض کے ساتھ کھڑا ہوگا۔
شاہ سلمان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی بات چیت میں ایران کے میزائل پروگرام کے حوالے سے سلامتی کونسل کی منظور کردہ قراردادوں پر عمل درآمد کرانے پر بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے ایران کی جارحانہ پالیسی اور سعودی عرب کے دشمن عناصر کو اسلحہ فراہم کرنے پر تہران کا محاسبہ کرنے کی ضرورت سے اتفاق کرتے ہوئے حوثیوں کو میزائل فراہم کرنے کے جرم میں ایران کو قانون کے کٹہرے میں لانے پر زوردیا۔