ایران، شرعی حجاب نہ لینے والی خواتین کی سزا میں نرمی کا اعلان
تہران: میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ایران نے بھی خواتین کے لیے حجاب کا قانون نرم کر دیا ہے اور اب انہیں بوجوہ سرننگا رہ جانے پر جیل کی سزا نہیں دی جائے گی۔رپورٹ کے مطابق تہران پولیس کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل حسین رحیمی کا کہنا ہے کہ ’نئے قانون کے تحت شرعی لباس کی خلاف ورزی کرنے والی خواتین کو جیل کی بجائے اصلاحی مراکز میں بھیجا جائے گا۔“ ایران میں اصلاحی مراکز بڑی تعداد میں موجود ہیں، صرف صوبہ تہران میں ان کی تعداد 100سے زائد ہے جہاں اخلاقی جرائم کے مرتکب ہونے والے افراد کو بھیجا جاتا ہے تاکہ ان کی اصلاح ہو سکے۔انہیں وہاں شریعت کی تعلیم دی جاتی ہے۔پولیس چیف کا کہنا تھا کہ ”اصلاحی مراکز سے اب تک 7ہزار 913مردوخواتین کو تربیت دی جا چکی ہے۔ “صدر حسن روحانی کے اس دور میں ایران کے قانون میں یہ تبدیلی بہت غیرمعمولی ہے کیونکہ ان کے پیشرو احمدی نژاد کے دور میں اخلاقی پولیس کے 7ہزارخفیہ اہلکار سڑکوں پر گشت کرتے رہتے تھے اور شرعی لباس کی خلاف ورزی پر خواتین کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیتے تھے۔