سانحہ چارسدہ،پاکستان کاافغانسان سے طالبان کے ذمہ داروں کی گرفتاری کےلئے تعاون کا مطالبہ
راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدراشرف غنی سمیت اہم شخصیات سے رابطہ کیا ہے اوران سے افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی نیٹ ورک کے خلاف کاروائی میں تعاون کاکہا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آرعاصم سلیم باجوہ کے ٹویٹر پیغامات کے مطابق آرمی چیف راحیل شریف نے افغان صدراشرف غنی، چیف ایگزیکٹوعبداللہ اورامریکی کمانڈراسپیشل مشن برائے افغانستان جرنل جان کیمپ بل سے گزشتہ روزچارسدہ میں ہونے والے حملے پرمعلومات کا تبادلہ کیا گیا ہے۔
جنرل راحیل شریف نے افغان حکام کوآگاہ کیا کہ گزشتہ روزچارسدہ میں واقع باچاخان یونی ورسٹی پرحملہ آور ہونے والے افراد کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں۔
آرمی چیف نے انہیں یہ بھی بتایا کہ حملہٓوروں کو افغانستان سے کنٹرول کیا جارہا تھا اوروہ افغانستان کی سمیں ہی رابطے کے لئے استعمال کررہے تھے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ چارسدہ حملے کے ذمہ داروں تک پہنچنے میں تعاون کیا جائے تاکہ اس بدترین جرم میں ملوث افراد کو قرارواقعی سزا دی جاسکے۔
گزشتہ روزباچا خان یونی ورسٹی پرہونے والے حملے میں 21 افراد شہید اورمتعدد زخمی ہوئے تھے جبکہ پاک فوج کی جانب سے ریسکیوآپریشن کے نتیجے میں چاروںحملہ ا ٓوروں کو مارگرایا گیا تھا۔
گزشتہ روزڈی جی آئی ایس پی آرنے سانحہ چارسدہ پرپریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ حملہ ٓاوروں کے افغانستان سے تعلق کے شواہد مل گئے ہیں۔
دہشت گرد تنظٰیم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان عمرمنصورنے گزشتہ روزغیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے باچا خان یونی ورسٹی حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے قبائلی علاقوں میں جاری آپریشن کا ردعمل قراردیا تھا۔