دماغ کی یادوں کو قید کرنے کی صلاحیت 10 گنا زیادہ
ایک حالیہ مطالعے کے مطابق انسانی دماغ میں یادوں کو محفوظ کرنے کی صلاحیت سابقہ اندازوں سے دس گنا زیادہ ہے ۔
سالک کے ریسرچرز نے بتایا کہ انسانی دماغ کے حوالے سے جو تخمینے پہلے لگائے جاتے تھے یہ اس سے کئی گنا زیادہ یادوں کو محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس نئے مطالعے سے اس بات کا بھی جواب ملتا ہے کہ دماغ توانائی کا اتنا موثر استعمال کیسے کرتا ہے جس کی مدد سے انجینئرز ایسے کمپیوٹرز بنا پائے جو پہلے کے مقابلے کئی گنا زیادہ طاقتور ہونے کے باوجود بجلی بچانے میں سازگار تھے۔
ریسرچ کے رکن ٹیری سینوسکی نے پیشرفت کو نیوروسائنس میں بڑا بریک تھرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرانے تخمینوں کے مقابلے میں انسانی دماغ یادوں کو محفوظ رکھنے کی 10 گنا زیادہ صلاحیت کا حامل ہے۔
ریسرچر ٹام برٹول نے بتایا کہ انسانی دماغ سرگرم حالت میں (یعنی جب ہم سوئے ہوئے نہیں ہوتے) 20 واٹ کی بجلی پیدا کرتا ہے جس سے ایک چھوٹا بلب روشن ہوسکتا ہے تاہم اتنی کم پاور کے باوجود دماغ کمال کے کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
سالک کی اس دریافت سے مزید طاقتور کمپیوٹرز بنائے جاسکیں گے جو کم توانائی کا استعمال کرکے زیادہ پیچیدہ کام سرانجام دیں گے