دنیا کو امریکہ کے ہاتھ کاٹنا ہوں گے، روس
ماسکو: سینیئر روسی سینیٹر اور سینیٹ کی بین الاقوامی کمیٹی کے چیئرمین کونسٹینٹن کاساچوف نے کہا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے ایران میں بلوا کرنے والوں کو عنقریب پاداش دینے کا وعدہ، انتہائی بے شرمانہ مداخلت ہے اور اس معاملے کو اقوام متحدہ میں اٹھایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ روس بھی ایران کے اندرونی معاملات میں امریکی حمکراں ٹولے کی بے شرمانہ مداخلت اور عوام کو تشدد اور بلوے پر اکسائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
دوسری جانب ایک سابق امریکی عہدیدار نے انتہائی شرانگیز بیان میں ایران کے سیکورٹی فورس کے مقابلے کے لیے بلوائیوں کو دھماکہ خیز مواد کی فراہمی کو ضروری قرار دیا ہے۔
امریکہ کے سابق نائب وزیر خارجہ اسٹیورٹ بیکر نے لا افیئر نامی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ ایرانی بلوائیوں کو دھماکہ خیز مواد سے لیس کرنا امریکی ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ یورپی یونین کی خارجہ تعلقات کونسل کی تجزیہ نگار ایلی گرانمانیہ نے کہا ہے کہ امریکہ عالمی برادری کی خواہشات کے برخلاف، ایران کے اندر بدامنی پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایلی گرانمانیہ نے کہا کہ روس اور یورپی یونین، ایران میں حالیہ فسادات کے حوالے سے امریکی پالیسیوں کی پیروی کے بجائے عالمی موقف کے حامی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کی جائے۔
گرانمانیہ نے واضح کیا کہ امریکہ اس بات سے خوش نہیں ہے کہ یورپ، ایران کے خلاف امریکہ کے سخت اور مخاصمانہ موقف کی حمایت نہیں کر رہا۔ حالانکہ امریکہ کے نائب صدر مائک پینس یورپی ملکوں اور اقوام متحدہ کے دیگر ارکان سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ وہ بھی امریکہ کے ساتھ مل کر ایران کی مذمت کریں۔
ایران کے حالیہ فسادات کے ایٹمی معاہدے پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں یورپی یونین کی سینیئر تجزیہ نگار نے کہا کہ واشنگٹن سمیت ایٹمی معاہدے کی مخالفت کرنے والے ممالک اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ امریکہ کو اس بات پر قائل کریں کہ ایران میں ہونے والے مظاہروں کو ایٹمی معاہدے کے ساتھ جوڑ دیا جائے حالانکہ ایران ایٹمی معاہدے کی پابندی کر رہا ہے اور اس نے اس معاہدے کی خلاف ورزی بھی نہیں کی ہے۔