بغداد بم دھماکوں سے گونج اٹھا، 70 افراد جاں بحق
عراقی دارالحکومت بغداد میں یکے بعد دیگرے بم دھماکوں میں 70 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت کے شمالی علاقے الشباب کے بازار میں کیے جانے والے خودکش حملے میں 30 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے۔ حملے میں 70 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ حکام کے مطابق خودکش حملہ آور ایک خاتون تھی۔
دوسرا کار بم دھماکہ شہر کے جنوبی علاقے رشید میں ہوا جس میں کم از کم 8 افراد جاں بحق ہوئے۔ حملے میں بائیس افراد زخمی بھی ہوئے
بغداد کے علاقے صدر سٹی کے مضافات میں ہونے والے خودکش حملے میں 19 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے۔ صدر سٹی میں گزشتہ ہفتے بھی ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں 18 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
ایک اور بم دھماکہ حبیبیہ کے علاقے میں ہوا۔ حبیبہ کے مضافات میں ریستوران پر کیے جانے والے حملے میں 9 افراد ہلاک ہوئے۔
الشباب اور صدر سٹی میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی تاہم دیگر 2 دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے نہیں لی۔داعش اس سے قبل بھی عراق میں متعدد دھماکے کر چکی ہے جس میں سینکڑوں افراد کی جانیں چلی گئی ہیں۔ عراقی فورسز نے امریکی فورسز کے ساتھ مل کر 2014 میں داعش کے قبضہ کیے جانے والے علاقوں کو تو واپس حاصل کرلیا ہے لیکن تاحال یہ دارالحکومت میں ان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کو روکنے میں ناکام ہے۔ مغربی عراق کا بڑا حصہ اب بھی داعش کے قبضے میں ہے۔