مغوی طالبات میں سے ایک مل گئی
نائجیریا سے سنہ 2014 میں شدت پسند گروہ بوکو حرام کے ہاتھوں اغوا کی جانے والی سکول کی طالبات میں سے ایک مل گئی ہے۔
اس طالبہ سمیت 276 طالبات کو بوکوحرام نے چیبوک سے اغوا کر لیا تھا۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ مغوی لڑکیوں میں شامل آمنہ علی کیمرون کی سرحد کے قریب سنبیسا کے جنگل سے ملیں۔ وہ سرحد کی نگرانی کرنے والے گروہ کے پاس تھیں۔
اطلاعات ہیں کہ انھیں سب سے پہلے ایک مقامی جنگجو نے پہچانا جو انھیں جانتے تھے۔
حملے کے وقت طالبات سکول کے سالانہ امتحان میں شرکت کرنے والی تھیں اور ان کی عمریں 16 سے 18 سال کے درمیان ہیں۔
اپریل میں مغوی طالبات کی ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی جس میں لڑکیاں حکومت سے استدعا کر رہی ہے کہ وہ ان کی آزادی کے لیے شدت پسند تنظیم سے تعاون کرے۔ ان لڑکیوں کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ اچھا سلوک تو کیا جا رہا ہے لیکن وہ آزاد ہو کر اپنے خاندان کے ساتھ مل کر رہنا چاہتی ہیں۔
مئی سنہ 2013 میں جاری کی گئی ایک ویڈیو میں بوکو حرام کے رہنما ابوبکر شیکاؤ نے دھمکی دی تھی کہ وہ خواتین اور بچیوں کو پکڑ کر غلام بنائیں گے