امریکا کا دباؤ نہ 1998ء میں ایٹمی دھماکے کرتے وقت قبول کیا اور نہ اب کریں گے، خواجہ آصف
سوئٹزرلینڈ: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکا کا دباؤ نہ پہلے قبول کیا اور نہ اب قبول کریں گے۔ عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے لیے سوئٹزرلینڈ پہنچنے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو جس فورم پر موقع ملتا ہے وہ پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور ہم ہر فورم پر بھارت کو جواب ضرور دیتے ہیں۔ امریکا کے پاکستان پر دباؤ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے دفاع کا پوار حق ہے، امریکا کا دباؤ نہ 1998ء میں ایٹمی دھماکے کرتے وقت قبول کیا اور نہ اب کریں گے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنی ایٹمی پالیسی امریکا سے پوچھ کر نہیں بنانی اور نہ ہی ہمیں اُن سے پوچھ کر ترمیم کرنی ہے۔
پاکستان کی سیاسی صورت حال کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جن جماعتوں کو 2018 کے انتخابات میں شکست نظر آ رہی ہے وہ گومگو کی صورتحال پیدا کر رہی ہیں لیکن ملک میں سینیٹ اور عام انتخابات وقت پر ہوں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ نواز شریف نے 4 سال قوم کی جو خدمت کی ہے اس کے ثمرات سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے کیے گئے تمام وعدے پورے کر کے عوام کے سامنے جائیں گے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کے لیے ڈیووس پہنچ چکے ہیں جہاں وہ کئی بین الاقوامی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔