پاکستانی لڑکی نے تعلیمی خدمات پر ’’کامن ویلتھ ایوارڈ‘‘
پاکستان کی ایک باہمت لڑکی کو تعلیمی خدمات پر کامن ویلتھ یوتھ ایوارڈ برائے ایکسیلنس سے نوازا گیا جو انہیں ضلع حیدرآباد میں ایک اسکول قائم کرنے پر دیا گیا ہے۔
کامن ویلتھ ایوارڈ 17 نوجوان لڑکے لڑکیوں دیئے گئے ہیں جن میں صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد کی رہائشی مونا پرکاش بھی شامل ہیں۔ مونا پرکاش مہتانی کو یہ ایوارڈ کامن ویلتھ کی یوتھ افیئرز کی ڈائریکٹر نے کامن ویلتھ کی لندن سیکریٹیریٹ میں دیا جو ہر سال 30 عمر سے کم افراد کو معاشرتی ترقی اور دیگر خدمات کے صلے میں عطا کیا جاتا ہے۔مونا پرکاش کو اس سے قبل 2014 میں اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کا این امن ( پیس ایوارڈ) ایوارڈ بھی دیا گیا تھا جس کی تقریب تھائی لینڈ میں منعقد ہوئی تھی۔ انہوں نے 10 سال قبل ٹنڈو الہیار کے قریب گاؤں دیوان چاندی رام میں ایک اسکول قائم کیا تھا جہاں کوئی سرکاری اسکول موجود نہیں تھی۔ اس اسکول میں انتہائی غریب طبقے کے زیادہ تر ہندو بچے شامل ہوئے کیونکہ وہاں ہندو برادری کی اکثریت تھی۔ شروع میں چند بچے پڑھنے آئے لیکن اس کے بعد 2014 تک 75 بچے یہاں داخل ہوچکے تھےاب یہاں ہندو اورمسلمان بچے اور بچیاں ایک ساتھ پڑھتے ہیں جو مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ایک اچھی کاوش ہے۔ اب یہ دیوان فارم اسکول کے نام سے مشہور ہے۔