چرچ پر حملے کے ملزم کو سزائے موت دلوانے کی کوشش
امریکی وزارتِ انصاف چارلسٹن چرچ میں فائرنگ کے اس واقعے کے ملزم کو سزائے موت دلوانے کی کوشش کر رہی ہے جس میں نو افراد مارے گئے تھے۔
اٹارنی جنرل لوریٹا لِنچ نے کہا کہ ’مبینہ جرم کی نوعیت اور اس سے ہونے والا نقصان‘ سزائے موت کے متقاضی ہیں۔
ڈلن رُوف پر الزام ہے کہ انھوں نے امریکی ریاست ساؤتھ کیرولائنا میں سیاہ فاموں کے ایک چرچ میں فائرنگ کر کے نو عبادت گزاروں کو قتل کر دیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم فائرنگ شروع کرنے سے پہلے ایک گھنٹے تک عبادت گزاروں کے ساتھ بیٹھے رہے تھے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ 22 سالہ ملزم نے گذشتہ سال جون میں امانوئل ایفریکن میتھوڈسٹ ایپسکوپل چرچ پر حملہ کیا تھا۔ ان پر 33 وفاقی الزامات ہیں جن میں نفرت، مذہب میں رکاوٹ ڈالنا اور آتشیں اسلحے سے متعلق جرائم شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزم نے لوگوں کو ان کی نسل کی وجہ سے نشانہ بنایا اور وہ سفیدفام نسل کی برتری کے خیالات کے حامی تھے۔
مقتولین کے جنازے میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی جن میں امریکی صدر براک اوباما بھی شامل تھے۔
اس واقعے نے امریکہ میں نسلوں کے مابین تعلقات پر بحث کو ہوا دی تھی۔