ٹرمپ کو نامزدگی کے لیے درکار حمایتی مل گئے
ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ میں رپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیداور کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے درکار مندوبین مل گئے ہیں۔
ٹرمپ نے جمعرات کو نارتھ ڈکوٹا کی ریاست سے تعلق رکھنے والے ان 15 مندوبین کا شکریہ ادا کیا جس کی وجہ سے بقول ان کے ’وہ سب سے اوپر پہنچ گئے ہیں۔
اس سے پہلے امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی نے کہا تھا کہ امریکی صدر کے عہدے کے لیے رپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اتنے مندوبین کی حمایت حاصل کر لی ہے کہ وہ اپنی جماعت کی جانب سے صدارتی امیدوار کی نامزدگی حاصل کر سکتے ہیں۔
اے پی کے مطابق اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ کو 1,238 مندوبین کی حمایت حاصل ہے جو کہ صدارتی امیدوار کی نامزدگی یقینی بنانے کے لیے کافی ہیں۔
انھوں نے رپبلکن جماعت کے صدارتی امیدوار کی نامزدگی کی دوڑ میں 16 امیدواروں کو شکست دی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی کا باقاعدہ اعلان جولائی میں کیا جائے گا۔
اگر ٹرمپ کو رپبلکن جماعت کی امیدواری مل جاتی ہے تو ان کا مقابلہ ڈیموکریٹک پارٹی کی ہلیری کلنٹن یا برنی سینڈرز میں سے کسی ایک سے ہوگا۔
کلنٹن اور سینڈرز ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدواری کی دوڑ میں شامل ہیں۔
نیویارک کی ارب پتی کاروباری شخصیت ٹرمپ نے بدھ کو کہا تھا کہ وہ سات جون کو کیلی فورنیا پرائمری انتخابات سے پہلے برنی سینڈرز کے خلاف ٹی وی ڈبیٹ کے لیے تیار ہیں۔
برنی سینڈرز نے ٹویٹ کے ذریعے ڈونلڈ ٹرمپ کو جواب دیا کہ ہو جائے۔
ٹرمپ نے جمعرات کو کہا، ’برنی کے ساتھ بحث کرنے میں کیا مسئلہ؟ وہ ہارنے والے ہیں۔‘
اس سے قبل امریکی صدر براک اوباما نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات پر عالمی رہنماؤں کا شور مچانا جائز ہے۔
جاپان میں امیر ترین ممالک کے گروپ جی سیون کی سربراہ کانفرنس کے موقعے پر بات کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ مسٹر ٹرمپ نے عالمی امور پر کم علمی کا مظاہرہ کیا ہے۔
اوباما نے کہا کہ عالمی رہنما ان کی نامزدگی پر حیران ہیں۔ اس بارے میں ٹرمپ کی جانب سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔