اٹلی کے ساحل پر 1 سالہ پناہ گزین بچی کی لاش دنیا کے ضمیر پر سوالیہ نشان
بحیرہ روم میں 1 سالہ پناہ گزین بچی کی لاش اٹلی کے سمندر میں تیرتی پائی گئی۔ سوشل میڈیا پر جاری کی جانے والی تصویر نے ایک بار پھر پناہ گزینوں کا مسئلہ اٹھا دیا۔
تفصیلات کے مطابق جرمن ریسکیو اہلکاروں نے لیبیا اور اٹلی کے بیچ بحیرہ روم میں 1 سالہ بچی کی لاش دریافت کی جو ممکنہ طور پر اس کشتی میں سوار تھی حادثے میں 45 تارکین وطن ڈوب کر جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 135 کو بچا لیا گیا تھا۔ تصویر میں ریسکیو ورکر بچی کی لاش کو ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے ہے
اس کا کہنا تھا کہ اسے سمندر میں دیکھ کر ایسا لگا جیسے کوئی گڑیا اپنے ہاتھ پھیلائے لیٹی ہو۔ ’میں نے اس بچی میں زندگی کے کچھ آثار تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن مجھے ناکامی ہوئی‘۔
گذشتہ سال بھی ایک شامی بچے ایلان کردی کی لاش بہہ کر ترکی کے ساحل پر آگئی تھی جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا
شام میں خانہ جنگی کے باعث اب تک لاکھوں افراد وہاں سے نقل مکانی کر چکے ہیں اور پناہ کی تلاش میں دربدر بھٹک رہے ہیں۔ 2014 سے اب تک 8000 پناہ گزین کشتیاں الٹنے کے باعث سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے یو این ایچ سی آر کے مطابق رواں ہفتے لیبیا کے ساحلی علاقے میں تارکین وطن کی متعدد کشتیاں ڈوب جانے سے 700 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔