سعودی عرب نے اچانک انتہائی خطرناک اعلان کردیا، ایران اور قطر کو ایسی وارننگ دے دی کہ جان کر ہر مسلمان شدید پریشان ہوجائے
سعودی عرب کا ایران اور قطر کے ساتھ تنازعہ ایک عرصے سے چل رہا تھا لیکن بہر حال اصلاح احوال کی کچھ گنجائش بھی نظر آتی تھی۔ بدقسمتی سے اب یہ صورتحال مزید بگڑتی نظر آ رہی ہے کیونکہ سعودی عرب کی جانب سے واضح طور پر کہہ دیا گیا ہے کہ اب اس کا ضبط جواب دے رہا ہے۔نیوز ویب سائٹ ’العربیہ‘ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی پارلیمنٹ کو خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ایران کا رویہ بدلنے کے لئے موجودہ جوہری معاہدہ کافی نہیں ہے۔ہمارے خیال میں معاہدے کی یہ شق بہت خطرناک ہے کہ آٹھ سے 10 سال بعد ایران جتنی چاہے یورینیم افزودہ کرسکتاہے۔ ایران کے پاس نظریاتی طو رپر 50ہزار سے 60 ہزار سینٹری فیوج ہوں گی جن کی مدد سے وہ محض ہفتوں میں اتنی یورینیم افزودہ کرسکتا ہے کہ اس کی مد دسے ایٹم بم بناسکے۔ ہم ایران سے کہنا چاہتے ہیں کہ بس بہت ہوگیا، (1979ءکے) انقلاب کا خاتمہ ہوگیا۔“
سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے یمن میں قحط کی صورتحال پیدا کردی ہے اور ہر جگہ بارودی سرنگیں نصب کردی ہیں جن کی وجہ سے پانی اور کھانے کی شہروں اور دیہاتوں کی جانب ترسیل ممکن نہیں رہی۔ عادل الجبیر نے اس موقع پر قطر کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ”قطر کے ساتھ تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں بشرطیکہ اس کی جانب سے دہشتگردوں کی مدد اور فنڈنگ بند کردی جائے۔ قطر کے متعلق ہماری پالیسی بہت سادہ ہے۔ ہم دہشتگردی کے خلاف ہیں، دہشتگردی کی فنڈنگ کے خلاف ہیں، نفرت اور شدت پسندی پھیلانے کے خلاف ہیں اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں چاہتے۔“