افغانستان کے کئی علاقوں میں طالبان کے حملے، فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کی تعداد جان کر آپ بھی سر پکڑلیں
کابل: افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان کی جانب سے کئے جانے والے حملوں میں کم از کم 30 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان کے یکے بعد دیگرے حملوں میں 30 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔ ترجمان افغان وزراتِ داخلہ نجیب دانش نے حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رات گئے سب سے بڑا حملہ مغربی صوبے فرح کے ضلع بالابلوک میں کیا گیا جہاں طالبان نے ایک فوجی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا، طالبان اور اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ صبح تک جاری رہا اور اس خونریز مقابلے میں 25 فوجی ہلاک ہوئے، طالبان نے چیک پوسٹ پر قبضہ کرلیا اور فرار ہوتے ہوئے سرکاری اسلحہ و گاڑیاں ساتھ لے گئے۔ افغانستان کی وزراتِ دفاع کے ترجمان کے مطابق طالبان کی جانب سے دوسرا حملہ دارالحکومت کابل کے علاقے شش درک میں کیا گیا جہاں نیٹو کا ہیڈ کوارٹر، امریکی سفارت خانہ، ملکی خفیہ ادارے کا دفتر اور دیگر ممالک و بین الاقوامی اداروں کے دفاتر بھی قریب ہی تھے، حملہ خود کش تھا اور بمبار نے سخت حفاظتی حصار میں گھرے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے۔ تیسرا حملہ صوبہ ہلمند کے لشکر گاہ شہر کے ضلع نادِعلی میں واقع ایک فوجی اڈے کے قریب کیا گیا، سیکیورٹی فورسز کے مطابق حملہ آور کو گولی مار دی گئی تھی تاہم حملہ آور نے دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی فوجی اڈے کے مرکزی گیٹ پر اڑادی جس کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک ہوگئے۔