میری 17 سالہ بیٹی کو 17 فوجیوں نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد اس کے۔۔۔
جوبہ: ساؤتھ سوڈان میں بدترین خانہ جنگی اب تک ہزاروں جانیں لے چکی ہے اور فوج کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکیوں کی المناک داستانیں بھی آئے روز سامنے آتی رہتی ہیں۔ اقوام متحدہ نے ساؤتھ سوڈان میں ہونے والے جنگی جرائم پر تحقیق کی جس کی رپورٹ گزشتہ روز جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق ایک خاتون نے اقوام متحدہ کے تحقیق کاروں کو بتایا کہ ”میری آنکھوں کے سامنے 17فوجیوں نے میری 17سالہ بیٹی سے اجتماعی زیادتی کی۔ میں نے اپنی بیٹی کو بچانے کی بہت کوشش کی لیکن فوجیوں نے مجھ پر شدید تشدد کیا اور باندھ کر کمرے کے دوسرے کونے میں پھینک دیا۔ گھر کے مرد فوجیوں کے حملہ کرنے پر بھاگ گئے تھے اور جب وہ شام کو واپس آئے تو فوجی ابھی گاؤں میں ہی موجود تھے جنہوں نے میرے شوہر کو پکڑا لیااور چھرے سے اس کا سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا۔“
تحقیق کاروں کو ایک اور خاتون نے اپنی اندوہناک کہانی سناتے ہوئے بتایا کہ ”فوجیوں نے ہمارے گاﺅں پر حملہ کیا۔جو مرد بھی ان کے ہاتھ لگا اسے قتل کر دیا اور درجنوں خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے میرے 12سالہ بیٹے کو اسلحے کی نوک پر اپنی سگی دادی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کر دیا۔ انہوں نے میرے بیٹے کو کہا کہ اگر زندہ رہنا ہے تو اپنی دادی کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرو۔ اس دوران فوجی اردگرد کھڑے ہو کر قہقہے لگاتے رہے۔“ تحقیقاتی کمیشن کے رکن اینڈریو کلافیم کا کہنا تھا کہ ”ہمیں ان تحقیقات میں ایسی ایسی اندوہناک کہانیاں سننے کو ملی ہیں جو اس سے پہلے ہم نے کبھی نہ سنی تھیں اور کوئی ان کا تصور بھی نہ کر سکتا تھا۔“