دنیا کے شرمناک ترین واٹس ایپ گروپ کے ایڈمن کو گرفتار کرلیا گیا، اس گروپ میں کیا کیا جاتا تھا؟ جان کر پاکستانی اپنے کانوں کو ہاتھ لگائیں گے
نئی دلی: انٹرنیٹ پر بچوں کی فحش تصاویر اور ویڈیوز کا بھیانک کاروبار دنیا کے کئی ممالک تک پھیل چکا ہے اور ہر جگہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ایسے درندوں کی تاک میں ہیں جو یہ ویڈیوز اور تصاویر بناتے اور اپ لوڈ کرتے ہیں۔ بھارت میں بھی پولیس نے ایک ایسے گروہ کا سراغ لگا لیا ہے جو واٹس ایپ کے ذریعے سینکڑوں ممالک میں یہ لرزہ خیز مواد فراہم کر رہا تھا۔
خلیج ٹائمز کے مطابق اس گروہ کا پتہ بھارتی تحقیقاتی ادارے سی بی آئی نے چلایا اور ریاست اترپردیش کے شہر کنوج سے واٹس ایپ گروپ کے ایڈمنسٹریٹر کو بھی گرفتارکرلیا گیا ہے۔ بھارتی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ گروپ کے ذریعے یہ گروہ بچوں کی فحش فلموں کا بین الاقوامی نیٹ ورک چلارہا تھا۔ گروہ کے مرکزی کارندوں کی گرفتاری کے بعد دلی، ممبئی، نوئیڈا اور کنوج کے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جارہے ہیں تاکہ اس گھناﺅنے کاروبار میں ملوث دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا جاسکے۔
واٹس ایپ گروپ کے ایڈمنسٹریٹر کا نام نکھل ورما بتایا گیا ہے، جو کنوج شہر کے ایک سنار کا بیٹا ہے اور گریجوایشن کا طالبعلم ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق گروپ کے ارکان کی تعداد 119 ہے جو کمسن بچوں کی فحش تصاویر اور ویڈیوز بڑے پیمانے پرشیئر کررہے تھے۔ یہ افراد امریکہ، چین، نیوزی لینڈ، میکسکو، افغانستان، پاکستان، برازیل، کینیا، نائیجیریا، سری لنکا اور دیگر کئی ممالک میں موجو دہیں۔ ورما کے ساتھ گرفتار کئے گئے دیگر ملزمان کے نام نفیس رضا، زاہد، ستجندا اوم پرکاش چوہان اور آدرش بتائے گئے ہیں، جبکہ مزید ملزمان کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔