پاکستان دہشت گردی کیخلاف مزید موثر اقدامات کرے: اوباما
امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ پاکستان پر اپنی سرزمین سے شدت پسند نیٹ ورکس کو ختم کرنے پر ‘سنجیدگی’ کا مظاہرہ کرے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں امریکی صدر نے کہا کہ شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی پالیسی درست ہے تاہم پاکستان کو مزید موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی حالیہ کارروائیوں کی تعریف کی تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شدت پسند مذہبی گروہوں کے خاتمے کے لیے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔
نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اوباما نے کہا کہ پاکستان کا اس بات کا اظہار کرنا ہوگا کہ وہ دہشت گرد نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے حوالے سے سنجیدہ ہے۔
‘اس خطے سمیت دنیا بھر میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔’
امریکی صدر کے یہ بیانات 20 جنوری کے چارسدہ میں واقع باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے بعد سامنے آئے ہیں جس کے دوران 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
باچا خان یونیورسٹی پر حملہ پاکستان میں کسی بھی تعلیمی ادارے پر دوسرا بڑا حملہ تھا۔
اس سے قبل 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کیا گیا تھا جس میں 132 بچوں سمیت 150 سے زائد افراد کو قتل کیا گیا تھا۔
اوباما کا کہنا ہے کہ پشاور حملے کے بعد پاکستان نے متعدد شدت پسند گروپوں کے خلاف کارروائی کی تاہم اس کے باوجود پاکستان میں اب بھی دہشت گرد حملے ہورہے ہیں۔