ہلیری کلنٹن امریکی انتخابات میں ’پہلی خاتون امیدوار‘
ہلیری کلنٹن نے امریکہ کی تاریخ میں خواتین کے ایک تاریخی لمحے تک پہنچنے کے لیے اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
نیوجرسی میں فتح کے ساتھ انھوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار کے لیے اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔
نیو یارک میں اپنے خوشی مناتے ہوئے حامیوں سے انھوں نے کہا: ’آپ کا شکریہ، ہم ایک سنگ میل تک پہنچ گئے ہیں۔‘
انھوں نے کہا: ’ہمارے ملک کی تاریخ میں پہلی بار کسی اہم پارٹی کی جانب سے کوئی خاتون امیدوار ہوگی
سابق امریکی وزیرِ خارجہ ہلیری کلنٹن نے ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار بننے کے لیے درکار مندوبین کی مطلوبہ تعداد حاصل کر لی ہے۔
اے پی کے مطابق ہلیری کلنٹن کے حمایتی مندوبین کی تعداد 2,383 ہوگئی ہے جس کے بعد وہ اپنی جماعت کی جانب سے صدارتی امیدوار کی نامزدگی حاصل کر سکتی ہیں۔
منگل کو چھ ریاستوں میں پرائمریری کے لیے ووٹنگ ہوئی لیکن کیلیفورنیا کی جیت اہمیت کی حامل ہے۔
ان کے مخالف برنی سینڈرس اس ریاست میں کامیابی کے لیے پر امید ہیں جبکہ انتخابی تخمینوں میں کانٹے کی ٹکر دکھائی جا رہی ہے۔
برنی سینڈرز جولائی میں ہونے والے پارٹی کے اجلاس میں سپر ڈیلیگیٹس کو اپنی جانب کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ ورمونٹ کے سینیٹر اپنے منصوبے میں کامیاب نہیں ہو پائیں گے۔
اس طرح ہلیری کلنٹن اہم امریکی پارٹی کی جانب سے پہلی خاتون امیدوار بننے کے لیے تیار ہیں۔
انھوں نے نیو جرسی میں اپنی جیت کے بعد ٹویٹ کیا: ’ہر اس لڑکی کے لیے جو بڑے خواب دیکھتی ہے: ہاں، تم جو چاہتی ہو وہ بن سکتی ہو، یہاں تک کہ صدر بھی۔ آج کی رات تمہاری ہے
مسٹر سینڈرس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ شمالی ڈکوٹا کوکسز میں جیت حاصل کر سکتے ہیں۔
دوسری جانب ریپبلکن کے ممکنہ امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے نیو جرسی میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کامیابی کے بعد نومبر میں ہونے والے انتخابات کی جانب اپنی توجہ مبذول کرتے ہوئے کہا: ’ابھی ہم تو یہ ہمارا صرف آغاز ہے، آگے یہ بہت خوبصورت ہوگا۔