لیجنڈری باکسر محمد علی کی تدفین آج ان کے آبائی علاقے میں ہوگی
امریکی ریاست کینٹکی کے شہر لوئی ویلی میں دنیا کے عظیم باکسر محمد علی کی نمازِ جنازہ ادا کردی گئی جس کے بعد ان کی تدفین آبائی علاقے میں کی جائے گی۔
تین مرتبہ ہیوی ویٹ چیمپیئن شپ جیتنے والے عظیم باکسر محمد علی ایک طویل عرصے سے پارکنسن کے مریض تھے اور 4 جون 2016 کو 74 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ۔ عمر کے آخری حصے میں وہ گفتگو کرنے سے بھی قاصر تھے لیکن چاہتے تھے کہ ان کی نمازِ جنازہ میں ہر خاص و عام شریک ہوں اور اسی لیے ایک عظیم اور عالمی شہرت یافتہ شخصیت کے جنازے میں ہزاروں افراد شریک ہوئے تاہم جمعہ کے روز ان کی تدفین میں صرف ان کے اہلِ خانہ ہی شریک ہوسکیں گے۔
نمازِ جنازہ کے دوران امریکا بھر سے مسلمان علما اور اسکالرز نے باکسر محمد علی کے لیے دعائے مغفرت کی اور انہیں زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ شمالی کیلیفورنیا یونیورسٹی کے اسلامی اسکالر شرمن جیکسن نے کہا کہ محمد علی نے امریکا میں سیاہ فام آبادی کے حقوق کی جنگ لڑی۔
جمعہ کے روز ان کی ریاست میں امریکا کا قومی پرچم سرنگوں رہے گا، امریکی صدر براک اوباما ان کی تدفین میں شریک نہیں ہوں گے لیکن ترک صدر رجب طیب اردوان اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم کی تدفین میں شرکت متوقع ہے۔
واضح رہے کہ محمد علی 17 جنوری 1942 میں پیدا ہوئے اوران کا نام کیسیئس مارسیلس کلے جونیئر تھا، 1964 میں اسلام قبول کرنے کے بعد ان کا نام محمد علی رکھا گیا۔