جاسوس کی ہلاکت۔۔‘ روس اور برطانیہ کے تعلقات اچانک انتہائی کشیدہ ہوگئے، ایٹمی حملے کی دھمکی
برطانیہ میں ایک جاسوس کی پراسرار ہلاکت کے بعد روس کے ساتھ اس کے تعلقات سخت کشیدہ ہو گئے ہیںکیونکہ برطانیہ نے الزام عائد کیا ہے کہ اس جاسوس کو روس نے زہر دے کر مارا ہے اور اس حوالے سے روس کا جواب موصول ہونے کے بعد برطانیہ نے روس کے 23 سفارتکاروں کو ایک ہفتے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم جاری کر دیا ہے تاہم اس سے قبل روس کی جانب سے برطانیہ کو جو جواب دیا گیا اس کی تفصیل بھی سامنے آ گئی ہے ۔ معاملہ اس حد تک بگڑ گیا کہ برطانیہ کی جانب سے روس کو سنگین دھمکی بھی دے ڈالی گئی مگر گزشتہ رات روس نے نا صرف برطانیہ کی جانب سے دئیے گئے الٹی میٹم کو رد کردیا بلکہ الٹا یہ بھی کہہ دیا کہ روس جیسی ایٹمی طاقت کو دھمکی دینے سے پہلے برطانیہ کو اچھی طرح سوچ لیناچاہئیے کہ اس کا نتیجہ کیا ہو گا۔
اب جبکہ برطانوی وزیراعظم ٹریزامے روس کو سزا دینے پر غور و خوض کررہی تھیں، روس کی جانب سے اس معاملے پر کوئی بھی وضاحت دینے سے انکار کردیا گیا ہے کہ زہریلا کیمیکل برطانیہ کیسے پہنچا اور اس واقعے میں جاسوس سرگئی کرپل کی موت کیسے ہوئی۔ روسی حکومت نے برطانیہ کے الزامات پر سخت جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کسی بھی دھمکی کا جواب دیا جائے گا۔ روس کو سزا دینے کی کوشش کا سخت ترین جواب دیا جائے گا۔ برطانیہ کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہونی چاہیے۔دس روز قبل برطانیہ میں جاسوس سرگئی کرپل کی موت ایک زہریلے کیمیکل کی وجہ سے ہوئی تھی اور برطانیہ نے اس واقعے کا روس کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس سے وضاحت مانگی تھی کہ یہ جاسوس کیسے مرا اور اسے قتل کرنے کیلئے زہریلا کیمیکل برطانیہ کیسے پہنچا۔ روس کی جانب سے سخت جواب آنے کے بعد اب یہ خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ برطانیہ اپنے اتحادی ممالک امریکہ، جرمنی اور فرانس کے ساتھ مل کر اس کے خلاف کوئی بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔