شام پر حملہ کیا تو منہ توڑ جواب دیا جائیگا، روس نے بڑی طاقت کو خطرناک دھمکی دیدی
روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکا نے شام پر حملہ کرنے کی غلطی کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ روسی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق، امریکی فوج کی جانب سے شامی فوج کے خلاف کارروائی کرنے کی صورت میں روسی فوج کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ اگر امریکا کی جانب سے روسی فوج کو خطرات لاحق ہوگئے تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ مشرقی غوطہ میں شامی فوج کی کارروائی کے بعد امریکہ نے شام پر عام شہریوں کا قتل عام کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس ملک پر حملہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
دوسری طرف شام کے رکن پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ ادلب میں ہونے والی دہشت گرد گروہوں کے درمیان جھڑپوں میں ان گروپس کے متعدد افراد مارے جا چکے ہیں۔ حسین راغب نے ان حملوں کو حذف اور اہدافی قتل کا نام دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گرہوں میں یہ واقعات معمول کی بات ہے چونکہ یہ لوگ نہ ہی دیندار ہیں نہ کسی اصول کے پابند ہیں اور نہ ہی جیسا کہ دعوی کرتے ہیں کسی قوم کے حقوق کا دفاع کررہے ہیں بلکہ یہ چند قاتل اور دہشت گرد لوگ ہیں کہ جو اپنے جرائم کے ارتکاب میں خطے کے بعض ممالک سے کمانڈ ہوتے ہیں اور ان کے احکام کے مطابق ان ممالک کے مفادات کی پاسداری کیلئے مختلف گروہوں میں بٹے ہوئے ہیں اور مختلف عناوین جیسے جبہہ النصرہ، جیش الفتح، داعش وغیرہ کے نام سے فعالیت کرتے ہیں۔
شام کے رکن پارلیمنٹ نے ولادیمیر پوٹن کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جس میں روسی صدر نے کہا تھا کہ ماسکو کے پاس جدید ترین میزائل سسٹم موجود ہے کہ جس کے ذریعے وہ دہشت گرد اور انکی حامی قوتوں کو شام میں نشانہ بنا سکتا ہے، کہا کہ ہمیں مکمل طور پر اندازہ ہے کہ روس کے ساتھ اتحاد شام حکومت کیلئے ایک مضبوط اتحاد ہے۔ روسی صدر نے اپنے اس بیان کے ذریعے امریکہ اور مغربی اتحاد کو واضح پیغام دیا ہے۔ جو کوئی بھی شام کو دھمکی دے گا اس کیلئے بہت سخت جواب ہو گا۔ یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ شام اور روس کے درمیان اتحاد، سچا اتحاد ہے۔
حسین راغب نے امریکہ کی نئی دہمکیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے امریکہ شام کی فوج کے مشرقی غوطے میں ہونے والے آپریشن کے باعث کوئی غلط اقدام انجام دے۔ امریکہ کی تاریخ میں اس قسم کے غلط اقدامات کی بلند بالا لسٹ موجود ہے اور ٹرمپ کے صدارت کے عہدے پر پہنچنے کے بعد از قسم کے غلط اقدامات کی زیادہ توقع رکھنی چاہیئے لیکن اس کے باوجود ہم امریکہ سے مقابلے کیلئے اور اس کے خلاف جنگ کیلئے تیار ہیں۔ جس طرح ہم نے اسرائیلی جنگی طیارے کو مار گرایا ہے اسی طرح امریکہ کے ہر قسم کے جنگی قدم کا بھرپور جواب دیں گے۔