دنیا

امریکہ روس آمنے سامنے، امریکہ نے 5 روسی اداروں اور 19 شخصیات پر پابندی عائد کردی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 2016 میں امریکی صدارتی انتخاب میں اثر انداز ہونے کی مبینہ کوشش اور دو الگ الگ سائبر حملوں پر روس کی خفیہ ایجنسیوں اور درجن سے زائد شخصیات پر پابندیاں عائد کر دیں۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے یہ اعلان طویل تاخیر کے بعد کیا گیا، جس پر کیپیٹل ہِل نے برہمی کا اظہار کیا اور ماسکو سے آمنا سامنا کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی آمادگی پر سوالات اٹھائے گئے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام میں 5 روسی اداروں اور 19 شخصیات کو ہدف بنایا گیا ہے جن میں ایف سی بی، روس کی سب سے بڑی خفیہ سروس، ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی یا جی آر یو اور دیگر 13 افراد شامل ہیں۔ ان افراد پر پیٹیا سائبر حملے کے الگ واقعے اور امریکی انرجی گِرڈ کو ہیک کرنے کی حالیہ کوشش کے باعث بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ یہ اقدام ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انتخاب میں روس پر اثر انداز ہونے کے الزام کو بار بار مسترد کرنے کے باوجود اٹھایا گیا، جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ امریکی صدر کو یہ بات ثابت ہونے کے بعد ہیلری کلنٹن کے خلاف کامیابی پر سوال اٹھائے جانے کا ڈر ہے۔

ڈیموکریٹک سینیٹر ایمی کلوبوچَر نے پابندیوں پر کہا کہ یہ قدم اٹھانے کے لیے 14 ماہ لگے لیکن بالآخر یہ قدم اٹھا لیا گیا جس کے بعد ہمیں آئندہ کا تحفظ کرنا ضروری ہے۔ امریکی سیکریٹری خزانہ اسٹیون میوچِن کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ امریکی انتظامیہ روس کے آمنے سامنے ہے اور اس کے بدنیتی پر مبینہ سائبر سرگرمیوں کا مقابلہ کر رہی ہے۔ جبکہ روس کا کہنا ہے کہ امریکی اقدام کے بعد وہ اپنا جواب تیار کر رہا ہے۔ روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوؤ نے انٹرفیکس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ہم اسے تحمل سے دیکھ رہے ہیں اور ہم نے جوابی اقدام کی تیاری شروع کردی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکا کا یہ قدم اس طرح ڈیزائن کیا گیا کہ اس کی اتوار کو ہونے والے روس کے صدارتی انتخاب سے مطابقت ہوجائے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close