حاملہ خاتون نے پہلی مرتبہ ایسی جگہ پر بچے کو جنم دے دیا جہاں کبھی کسی عورت نے یہ کام نہ کیا، ہر کسی کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں
قاہرہ: بچوں کی پیدائش گھروں میں ہوتی ہے یا ہسپتالوں میں مگر ایک روسی خاتون نے عجب کام کیا کہ سمندر میں جا کر بچے کو جنم دے ڈالا۔ اس انوکھے واقعے کا انکشاف کچھ اس طرح سامنے آیا کہ حادیہ حسنی السعید نامی ایک لڑکی شرم الشیخ کے تفریحی ساحل کے قریب واقع اپنے چچا کے گھر کی بالکونی پر موجود تھیں جب انہوں نے دیکھا کہ دو افراد ایک خاتون کو سہارا دے کر پانی میں لے کر جا رہے تھے۔
حادیہ نے فوراً اپنا کیمرہ سنبھالا اوران لوگوں کی تصاویر بنانا شروع کر دیں۔ ان میں سے ایک تصویر میں ایک مرد کو دیکھا جا سکتا ہے جو نومولود بچے کو اٹھائے ہوئے پانی سے باہر آرہا ہے جبکہ ایک اور تصویر میں بچے کو جنم دینی والی خاتون کو برہنہ حالت میں پانی سے باہر آتے دیکھا جا سکتا ہے۔
بعد ازاں معلوم ہوا کہ اس موقع پر ایک ڈاکٹر بھی موجود تھا جو پانی میں بچے کی پیدائش کے شعبے میں مہارت رکھتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس سے تعلق رکھنے والی یہ خاتون باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ بحیرہ احمر میں بچے کو جنم دینے آئی تھی۔ حادیہ کی جانب سے یہ تصاویر ہفتے کے روز فیس بک پر پوسٹ کی گئیں اور اب تک انہیں ہزاروں بار شئیر کیا جا چکا ہے۔
پانی میں پیدائش یعنی ’واٹر برتھ‘ کا آئیڈیا مغربی ممالک میں خاصا مقبول ہورہا ہے۔ اس تجربے سے گزرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ پانی میں بچے کو جنم دینے سے ناصرف درد زہ کی شدت میں کمی آجاتی ہے بلکہ بچے کی پیدائش کے وقت بھی درد بہت کم محسوس ہوتاہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پانی کے اندر بچے کو جنم دینا نومولو کے لئے بھی بہتر ثابت ہوتا ہے، تاہم اس دعوے کی حمایت میں کوئی سائنسی شواہد تاحال سامنے نہیں آئے۔