سعیدہ وارثی یہودی اخبار کیخلاف مقدمہ جیت گئیں، اخبار نے معافی مانگ کے ہرجانہ ادا کیا
پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ سعیدہ وارثی داعش کی حمایت کا الزام لگانے پر یہودی اخبار کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیت گئیں۔ برطانیہ میں یہودی اخبار جیوش نیوز میں شائع ہونے والے مضمون میں سعیدہ وارثی پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ شدت پسند تنظیم داعش کیلئے اپنے دل میں نرم گوشہ رکھتی ہیں۔ سابق برطانوی فوجی افسر کرنل رچرڈ کیمپ نے اپنے کالم میں سعیدہ وارثی پر یہ الزام بھی لگایا کہ انہوں نے داعش میں شامل برطانوی مسلمانوں کے خلاف کارروائی کرنے کی مخالفت کی تھی۔ ادھر سعیدہ وارثی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے جیوش نیوز پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا جس پر عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ دے دیا۔ عدالت میں سعیدہ وارثی کے وکیل نے کہا کہ ان کی موکلہ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، درحقیقت سعیدہ وارثی داعش کی سخت مخالف ہیں، جس کا وہ کھل کر اظہار کرتی ہیں۔ یہاں تک کہ داعش سعیدہ وارثی کی جان کے درپے ہے اور ان کا نام ہٹ لسٹ میں شامل کر رکھا ہے۔ وکلاء نے یہ بھی کہا کہ سعیدہ وارثی داعش میں شامل برطانوی مسلمانوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی پرزور حمایت کرتی ہیں۔ عدالت نے سعیدہ وارثی کے حق میں فیصلہ دے دیا اور یہودی اخبار کو 20 ہزار پاؤنڈ (تقریبا ساڑھے 20 لاکھ روپے) ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔ مقدمہ ہارنے کے بعد جیوش نیوز نے اپنے صفحہ اول پر سعیدہ وارثی سے معافی مانگی اور ہرجانے کی رقم بھی ادا کر دی۔ سعیدہ وارثی نے رقم کو فلاحی کاموں پر خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔