دہشتگرد تنظیم نے اغوا کی جانے والی 101 لڑکیاں رہا کردیں لیکن ساتھ ہی والدین کے نام ایک خطرناک وارننگ بھی جاری کردی
نائیجیریا کی شدت پسند تنظیم بوکوحرام کے شدت پسندوں نے گزشتہ ماہ ایک سکول پر حملہ کیا اور 110طالبات کو اغواءکرکے لے گئے۔گزشتہ روز شدت پسندوں نے ان میں سے 101طالبات کو رہا کر دیا ہے اور ساتھ ہی والدین کو ایسی وارننگ دے دی ہے کہ سن کر ہر کوئی دنگ رہ گیا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 19فروری کو نائیجیریا کے ’داپشی‘ نامی قصبے کے سکول سے اغواءکی گئی طالبات میں سے 101کو رہا کرنے کے بعدبوکوحرام کی طرف سے ان کے والدین کو تنبیہ کی گئی ہے کہ آئندہ کبھی بھی اپنی بیٹیوں کو سکول مت بھیجنا، ورنہ انہیں دوبارہ اغواءکر لیا جائے گا اور پھر رہا نہیں کیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ اغواءہونے والی لڑکیوں میں سے 9تاحال شدت پسندوں کے قبضے میں ہی ہیں۔ نائیجیرین حکومت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ان طالبات کو شدت پسند تنظیم نے ازخود رہا کیا، ان کی رہائی کے عوض حکومت نے کوئی تاوان ادا نہیں کیا۔داپسی کے ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ ”لڑکیوں کی رہائی پر شدت پسندوں نے قصبے والوں سے کہا کہ وہ رحم کھا کر ان لڑکیوں کو رہا کر رہے ہیں۔“ ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ اغواءکی گئی 110طالبات میں سے 5قتل کی جا چکی ہیں جبکہ 4ابھی تک بوکوحرام ہی کے قبضے میں ہیں جنہیں رہا نہیں کیا گیا۔ واضح رہے کہ بوکوحرام نے 2014ءمیں شیبوک نامی شہر کے سکولوں پر دھاوا بول کر ہزاروں طالبات کو جنسی غلام بنا لیا تھا، جن میں سے چند ہی فرار ہو کر واپس آ سکیں یا بعض کو فوج نے بازیاب کروایا، باقی تاحال شدت پسند تنظیم کی قید میں ہی ہیں۔