ایران اور بوئنگ کا ’معاہدہ‘، امریکی حکومت کی توثیق باقی
ایرانی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سربراہ علی عابد زادے کا کہنا ہے کہ تہران کا امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ سے 100 طیارے خریدنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے، تاہم امریکی محکمۂ خزانہ کی جانب سے اس کی توثیق ہونا ابھی باقی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق علی عابد زادے نے ایرانی میڈیا کو بتایا کہ ایران کو 250 میں سے 230 طیاروں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے بتایا کہ تحریری معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں، لیکن ابھی اس حوالے سے کوئی واضح وقت نہیں بتایا جا سکتا کہ کب امریکی محکمۂ خزانہ سے اس معاہدے کی توثیق ہوگی۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز سے اب تک ایران نے تین مغربی طیارہ ساز کمپنیوں کو تقریباً دو سو طیاروں کا آرڈر دیا ہے۔ یہ پیش رفت ایران پر سے معاشی پابندیاں ختم ہونے کے بعد ممکن ہوسکی ہیں۔
ادھر خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو امریکی بوئنگ کمپنی نے بدھ کو ای میل کے ذریعے اس بات کی تصدیق کر دی تھی کہ ایران مسافر طیاروں کی خرید کے لیے اس سے بات چیت کر رہا ہے۔
رواں سال فروری میں امریکی کمپنی کو حکومت سے اس بات کی اجازت مل گئی تھی کہ وہ ایران کو طیارے فروخت کرنے کے لیے راہیں تلاش کرے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ بوئنگ کو اب امریکی حکومت کی جانب سے حتمی اجازت درکار ہے۔
انھوں نے بتایا ہے کہ اس معاہدے کی قیمت 17 ارب ڈالر ہے تاہم ابھی مزید تفصیلات موصول ہونا باقی ہیں۔
رواں برس جنوری میں ایران نے یورپیئن طیارہ ساز کمپنی ائیر بس کے ساتھ 118 طیاروں کی خریداری کے لیے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کیے تھے۔
یہ معاہدہ بھی تاحال امریکی حکومت کی جانب سے زیرِ التوا ہے۔