امریکی سینیٹ نے اسلحہ کنٹرول ایکٹ میں ترامیم کی تجاویز مسترد کردیں
امریکی سینیٹ نے ملک بھر میں اسلحہ فروخت کرنے کے قوانین میں ردوبدل کرنے کی تجاویز کو مسترد کردیا، اورلینڈ کے نائٹ کلب میں ہلاکتوںکے بعد اسلحہ پر پابندی کا موضوع زیر بحث تھا.
تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں نائٹ کلب پر حملے کے بعد گن کنٹرول ایک بار پھر اہم ترین موضوع بن گیا، صدر اوباما اپنی صدارتی مدت میں اس حوالے سے اہم پیش رفت کے خواہش مند ہیں تاہم ایسا ممکن ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔
امریکی سینیٹ میں اس حوالے سے ڈیمو کریٹس اور ری پبلکنز میں اس وقت شدید اختلافات دیکھنے میں آئے جب گن کنٹرول کے حوالے سے ڈیمو کریٹس کی جانب سے پیش کی گئی چاروں تجا ویز کو مسترد کر دیا گیا، ان تجاویز میں زیر نگرانی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل افراد کو اسلحہ فروخت کرنے پر مکمل پابندی عائد کیا جانا بھی شامل تھا۔
سینیٹ میں ری پبلکن ارکان اور نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے ممبران کا موقف تھا کہ یہ تجاویز اسلحہ رکھنے کے لوگوں کے آئینی حق کی خلاف ورزی ہے ۔ ری پبلکن پارٹی کے سینیٹرز کا موقف ہے کہ ’’اورلینڈو میں جو کچھ ہوا اس کی جڑ اسلامی شدت پسندی ہے، گن کنٹرول تجاویز کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے‘‘۔
امریکا میں ذہنی امراض میں مبتلا اور جرائم میں ملوث افراد کو اسلحہ فروخت کرنے پر پابندی عائد ہے لیکن زیر نگرانی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل لوگوں کیلئے ایسی کوئی پابندی عائد نہیں گئی، اس وقت زیر نگرانی افراد کی تعداد دس لاکھ سے زائد ہے جس پر ڈیموکریٹس سینیٹرز میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔