فائدہ دیکھائی نہ دیا تو کم جونگ ان سے ملاقات ادھوری چھوڑ دونگا، ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ہونے والے ملاقات میں فائدہ نظر نہ آیا تو وہ ملاقات ادھوری چھوڑ کر آجائیں گے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر اور شمالی کورین سربراہ کے درمیان رواں برس جون میں ملاقات متوقع ہے، تاہم اس ملاقات کا مقام اور دیگر تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آسکی ہیں۔ سی آئی اے کے سربراہ اور امریکا کے نامزد وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی گذشتہ ماہ شمالی کوریا کا خفیہ دورہ کیا تھا، جس کا مقصد ٹرمپ اور کم جونگ ان کی متوقع ملاقات سے پہلے گراؤنڈ ورک کرنا تھا۔ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق جاپان کے وزیراعظم شینزو ایبے کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں کی مکمل اور ناقابل واپسی تخفیف کرنا ہوگی، یہ نہ صرف شمالی کوریا بلکہ پوری دنیا کے لیے عظیم دن ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اُس وقت تک دباؤ ڈالتے رہیں گے جب تک شمالی کوریا ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری ترک نہ کر دے۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ اگر فائدہ نظر نہیں آیا تو شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات ادھوری چھوڑ کر آجاؤں گا۔ امریکی صدر نے امید ظاہر کی کہ وہ دن آئے گا جب جزیرہ نما کوریا میں سب مل کر رہیں گے۔ صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ جاپانی قیدیوں کی رہائی کے لیے شمالی کوریا سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔ اس موقع پر جاپان کے وزیراعظم شینزو ایبے نے کہا کہ پیانگ یانگ کو مذاکرات پر آمادہ ہونے کا انعام نہیں ملنا چاہیے۔ واضح رہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کے معاملے پر شمالی کوریا کو شدید تنقید اور مخالفت کا سامنا ہے، گذشتہ برس نومبر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو دہشت گردوں کی معاون ریاست قرار دیتے ہوئے اُس فہرست میں شامل کردیا تھا، جس سے 9 سال قبل اسے ہٹایا گیا تھا۔