غزہ: ہزاروں فلسطینی شہریوں نے غزہ سرحد پر مسلسل چوتھے جمعے اسرائیل کی طرف سے زمین پر قبضے کے خلاف مظاہرہ کیا جس میں صیہونی فورسزکی فائرنگ سے مزید4 فلسطینی شہید اور130 زخمی ہوگئے۔اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے پمفلٹ پھینکے جن میں فلسطینی مظاہرین کو سرحد کے قریب آنے سے منع کیا گیا تھا۔ ہر ہفتے فلسطینی مظاہرین غزہ سرحد پرٹائر جلاتے ہیں جہاں پر اسرائیلی اسنائپرز تعینات ہوتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ کے باعث عالمی سطح پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے۔اسرائیل کی جانب سے گرائے جانیوالے پمفلٹس پر لکھا ہے کہ حماس تنظیم شدت پسند کارروائیوں میں آپ لوگوں کا فائدہ اٹھا رہی ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز ہر صورتحال کیلیے تیار ہیں۔ سرحد سے دور رہیں اور سرحدی باڑ کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہ کریں۔
فلسطینیوں کی جانب سے ان مظاہروں کو ’’داگریٹ مارچ آف ریٹرن‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مظاہرے 30 مارچ کو شروع کیے گئے تھے اور امکان ہے کہ ان کا اختتام 15 مئی کو ہوگا۔خبر ایجنسی کے مطابق فلسطینی مظاہرین اس ہفتے نئی ترکیب کا استعمال کیا۔ فلسطینیوں نے پتنگوں کے ذریعے پٹرول بموں کا استعمال کیا۔ کچھ پتنگوں کے ساتھ نوٹ لگے ہوئے تھے جن پر اسرائیلیوں کیلیے لکھاتھاکہ فلسطین میں تم لوگوں کیلیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ 3نوجوان لڑکے ایک پتنگ لے کر سرحد کی جانب گئے اور سرحد سے کچھ دور انھوں نے بوتل کو آگ لگائی۔