بیجنگ: پاکستان کے وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش کی موجودگی خطے کے لیے عدم تحفظ کا باعث ہے، پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گردی ختم کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس سے خطاب میں انھوں نے پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ وفد میں ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ظفرملک، ڈی جی ظہور احمد، بیجنگ میں پاکستان کے ڈیفنس اتاشی بریگیڈیئر احمد بلال شامل تھے۔
وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے اجلاس کے شرکا کو پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے ہزاروں شہریوں اور فوجیوں کی جانی قربانیوں سے آگاہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 120 ارب ڈالرز سے زائد نقصان اٹھایا، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پارلیمنٹ نے جامع قومی لائحہ عمل اپنایا۔وزیر دفاع نے کہا کہ خطے کو متعدد قسم کے مسائل کا سامنا ہے جن میں شدت پسندی، غربت، واٹرمینجمنٹ نہ ہونے جیسے مسائل، منشیات، پناہ گزینوں، انسانی سمگلنگ اور سرحدوں کے مسائل شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو باہمی مسائل کا بھی سامنا ہے لیکن ان مسائل سے ہمارے اجتماعی کام میں کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔ خیال رہے کہ ایک روز قبل بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں پاکستان کی نمائندگی وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف نے کی۔
دوسری طرف شنگھائی تعاون تنظیم کے 16ویں سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے آج وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی روس روانہ ہوں گے۔ پاکستان کی شمولیت کے بعد شنگھائی تعاون تنظیم کے کل ارکان کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے، جن میں چین، روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان، پاکستان اور بھارت شامل ہیں۔