امریکی فوج میں خواجہ سراؤں پر پابندی ختم
امریکی فوج نے اپنے خواجہ سرا اہلکاروں کو اپنی شناخت کے ساتھ ملازمت کرنے پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔
فوجی حکام کے مطابق نئی پالیسی کے تحت اب خواجہ سرا سروس کے دوران اپنی شناخت ظاہر کر سکیں گے اور ان کے لیے دستیاب طبی سہولیات کا معیار طے کیا جائے گا۔
امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے کہا ہے کہ’یہ ہماری لوگوں اور ہماری فورس کے لیے ایک صحیح قدم ہے۔‘
انھوں نے کہا:’یہ یقینی بنائے گا کہ کسی کو بھی نکلا نہیں جائے گا اور جنس کی شناخت کی بنیاد پر دوبارہ بھرتی کرنے سے انکار نہیں کیا جائے گا۔‘
وزیر دفاع ایش کارٹر نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’ہمارا مشن ملک کا دفاع کرنا ہے اور ہم کسی شخص کی فوج میں نوکری کرنے کی قابلیت کے بارے میں غیر متعلقہ رکاؤٹیں نہیں چاہتے،جس میں وہ فوجی، ملاح، ایئر مین یا میرین بھرتی ہو سکتا ہے اور بہترین طریقے سے مشن کو پورا کر سکتا ہے۔‘
ایش کارٹر کے مطابق یہ پالیسی اصولوں کا معاملہ ہے اور اس سے پہلے انھوں نے ملازمت کرنے والے خواجہ سراؤں سے ایک سال تک مشاورت کی اور ان سے بات چیت کی کہ ان کی ضروریات کو کس طرح بہتر انداز میں پورا کیا جا سکتا ہے۔
وزیر دفاع کے مطابق پالیسی سے پہلے انھو ںنے برطانیہ، اسرائیل اور آسٹریلیا کی پالسیوں کو دیکھا جہاں پر خواجہ سرا اپنی شناخت کے ساتھ ملازمت کر سکتے ہیں۔
’مجھے اعتماد ہے کہ آج ہماری پاس فخت کرنے کی وجہ ہے اور ہماری فوج کے لیے اس کا کیا مطلب ہے۔ یہ ٹھیک کام کیا ہے، ہماری فوج اور قوم جس کا دفاع کرتی ہے وہ زیادہ مضبوط ہوں گے۔