Featuredدنیا

دنیا میں شب برات کا سب سے بڑا اجتماع جاری، امام مہدی ع کے منتظرین اس مبارک شب میں کیا کرتے ہیں، جان کر آپ ۔۔۔۔۔۔۔

قم میں موجود مسجد مقدس جمکران گذشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی لاکھوں عقیدت مندوں کی میزبان ہے۔ مسجد مقدس کی جانب جانے والے راستے رش سے کھچا کھچ بھرے پڑے ہیں۔ پندرہ شعبان المعظم کی بابرکت شب اور ولادت حضرت مہدی موعود عج کے موقع پر پورے ایران اور دیگر ممالک سے زائرین عظام قافلوں کی صورت میں مسجد مقدس جمکران کی جانب رواں دواں ہیں۔ اس مسجد کی جانب جانے والے متعدد راستے جہاں گاڑیوں پر مشتمل قافلوں سے بھرے ہوئے ہیں وہیں خیابان پیامبر اعظم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا سے مسجد مقدس جمکران کی جانب پیدل چلنے والے قافلوں کا رش موجود ہے۔ اس سڑک کے دونوں جانب زائرین کیلئے نذر نیاز کا وسیع اہتمام کیا گیا ہے۔مسجد مقدس جمکران کی جانب چلتے ہوئے ایک زائر سے بات کی تو اس نے کہا کہ میرا نام سید علی حسینی ہے۔ سید علی نے اپنی چھوٹی بیٹی چار سالہ لیلی کا ہاتھ مضبوطی سے تھامے ہوا تھا اور دونوں کی نگاہیں مسجد مقدس جمکران پر جمی ہوئی تھیں۔ یہ ترک زائر اپنی زبان میں زیرلب زمزمہ عشق کرتے ہوئے مسجد کی جانب رواں دواں تھے۔ ایک اور با حجاب عورت نے بتایا کہ میں ایران کے علاقے قشم سے آئی ہوں۔ اپنے گھر سے زائرین کو نیاز کے طور پر دینے کیلئے کیک بنا کر ساتھ لائی ہے۔ خانم حلما ابوترابی نے کہا کہ میں اپنے شوہر اور سات سالہ بچے کے ساتھ آئی ہوں اور چلنے سے پہلے پورے خاندان نے اکٹھے ہو کر نیاز کے طور پر کیک بنائے اور میرے حوالے کئے جو میں یہاں زائرین کی خدمت کے لئے ساتھ لائی ہوں۔دوسری جانب ایک معذور شخص وہیل چیئر پر مسجد کی جانب بڑھ رہا ہے۔ جب ہم اس کے نزدیک پہنچے تو اس نے اپنے آنسو صاف کرتے ہوئے ہمارے سلام کا جواب دیا اور بتایا کہ میرا نام امیر طالب زادہ ہے۔ اس کی وہیل چیئر کو چلانے والی اس کی زوجہ خانم زہرا نے بتایا کہ ہم تہران سے آئے ہیں اور مسجد میں پہنچنے کیلئے صبح پانج بجے گھر سے نکلے تھے۔ اس نے مسکراتے ہوئے ٹھاٹھیں مارتے عوام کے سمندر کی طرف اشارہ کیا اور کہا ہماری کوشش تھی کہ رش سے پہلے مسجد پہنچ جائیں۔یہاں مسجد مقدس جمکران ہے جس کے لاکھوں انسانوں کو سمانے والے وسیع و عریض صحن زائرین سے بھرے پڑے ہیں۔ یہ زائرین اس مسجد میں شب بیداری کریں گے اور نیمہ شعبان کے اعمال بجا لائیں گے۔ ان اعمال میں قرآن کی تلاوت، نوافل کی بجا آوری اور خدا کے حضور دعا و مناجات شامل ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close