جدہ کے بعد مدینہ اور قطیف میں دھماکے
اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کے شہر مدینہ میں مسلمانوں کے مقدس مقام مسجدِ نبوی کے قریب ایک ’خود کش بم‘ دھماکہ ہوا ہے جبکہ ایک اور دھماکہ مشرقی شہر قطیف میں ایک دھماکہ ہوا تھا جہاں اقلیتی شیعہ برادری رہتی ہے۔
سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی ایک تصویر میں وہاں ایک جلتی ہوئی کار سے دھواں نکلتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
سعودی عرب کے ٹی وی چینل کے مطابق یہ دھماکہ افطار کے وقت ہوا اور ایک ’خود کش حملہ آور‘ نے سکیورٹی اہلکاروں کے قریب اپنے آپ کواڑا دیا۔
مسجد نبوی کے اندر اور آس پاس بظاہر سب معمول کے مطابق ہے۔مسجد نبوی کے قریب دھماکہ ایک گاڑی میں ہوا۔ نامہ نگار کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب افطار کے لیے کینن فائر کیا گیا۔ اسی وجہ سے مسجد نبوی کے اندر لوگوں کا یہ خیال تھا کہ یہ دھماکہ نہیں بلکہ افطاری کے وقت کے لیے کیے گئے کینن فائر کی آواز تھی۔
اس مسجد میں پیغمبرِ اسلام دفن ہیں اور اسے مکہ کے بعد مسلمانوں کا سب سے مقدس مقام سمجھا جاتا ہے۔
اس سے قبل مشرقی شہر قطیف میں ایک دھماکہ ہوا تھا جہاںشیعہ برادری رہتی ہے۔
سعودی عرب میں یہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں یہ تیسرا دھماکہ ہے۔
اس سے قبل ایک خودکش حملہ آور نے جدہ میں واقع امریکی قونصل خانے کی عمارت کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا۔
اس واقعے میں مشتبہ حملہ آور ہلاک اور دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جنھوں نے حملہ آور پر قابو پانے کی کوشش کی تھی۔
جدہ ہی کے امریکی قونصل خانے کو 2004 میں حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں نو افراد ہلاک ہوئے تھے۔