دنیا

مدینہ منورہ میں خودکش حملہ کرنے والا دہشت گرد طائف کا رہائشی نکلا

مدینہ منورہ : مدینہ منورہ میں جنت البقیع کے قریب سعودی سکیورٹی فورسز کے ایمرجنسی سینٹر پر خودکش حملہ کرنے والے عمر عبدالہادی العتیبی کا تعلق طائف کے عتیبہ قبیلے سے ہے۔ اسی قبیلے کے افراد نے 1979ءمیں خانہ کعبہ پر قبضہ کیا تھا جسے سعودی فورسز نے ختم کرایا تھا۔

تفصیلات کے مطابق قبیلہ عتیبہ جزیرہ نما عرب میں نجد کا ایک معروف قبیلہ ہے جس نے طویل عرصہ تک نجد پر حکمرانی بھی کی اور اپنی سرزمین کو مشرقی حجاز کی پہاڑیوں سے طائر میں غربی حجاز کے پہاڑی سلسلے تک پھیلا لیا۔

جزیرہ نمائے عرب کی معروف شخصیت شیخ حماد الجسیر کے مطابق قبیلہ عتیبہ کے افراد کے اثاثے علاقے میں سب سے زیادہ تھے جو حوازین کے علاقے قیس اعلان سے لے کر حجاز مقدس کی پہاڑیوں کی مشرقی ڈھلانوں تک پھیلے ہوئے تھے۔ جن کے آثار بارہویں صدی ہجری کے آخر میں دریافت ہوئے تھے۔

آگے چل کر یہ قبیلہ دو حصوں میں تقسیم ہو گیا جس میں سے ایک دھڑے نے سعودی قبائل کو یکجا کر کے متحد کرنے میں سعودی فرمانروا شاہ عبدالعزیز کے ساتھ بہت تعاون کیا اور ان کے درمیان ایک معاہدہ بھی طے پایا۔

اس قبیلے نے جنگ حسیر کے دوران شاہ فیصل بن عبدالعزیز کا بھرپور ساتھ دیا تاہم بعد میں اس قبیلے کے شاہی خاندان سے مراسم اچھے نہ رہ سکے۔ انیس سو اناسی میں اسی قبیلے کے ایک شخص جہیمان بن محمد بن سیف العتیبی نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ خانہ کعبہ پر قبضہ کر لیا۔

سعودی سکیورٹی فورسز نے اس کارروائی کو ناکام بنا دیا اور جہیمان کو نو جنوری انیس سو اسی کو سعودی قوانین کے مطابق مکہ مکرمہ میں سرعام سزائے موت دی گئی۔

اب سینتیس برس بعد سعودی عرب میں اسی قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک شخص عمر عبدالہادی العتیبی نے مدینہ منورہ میں جنت البقیع کے قریب خودکش حملہ جیسا قبیح فعل کرکے دوزخ کی راہ لی۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close