برطانیہ جا کر مرتد ہو جانے والا خاندان
لندن: مغربی میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانیہ جا کر اپنا مذہب تبدیل کر کے عیسائیت اختیار کرنے والے ایک خاندان کو مقامی مسلمانوں کی طرف سے ایک دفعہ پھر شدید رد عمل کا سامنا ہے اور دوسری دفعہ اس خاندان کو بے گھر کیا جا رہا ہے۔برطانوی جریدے ’ڈیلی میل‘ کے مطابق نثار حسین، اس کی اہلیہ کبریٰ اور چھ بچوں نے اپنا مذہب تبدیل کر لیا جس کے بعد مبینہ طور پر انہیں مقامی مسلمان شہریوں کی طرف سے سخت مخالفت کا سامنا ہے۔
جریدے کے مطابق نثار حسین نے مدد فراہم نہ کرنے پر اینگلیکن چرچ کو بھی تنقید کا نشان بنایا اور کہا کہ ان کے لئے کچھ نہیں کیا جا رہا۔ اب یہ خاندان بریڈ فورڈ شہر کو چھوڑ کر مکمل طور پر سفید فام انگریزوں کے علاقے میں منتقل ہونے کا اردہ رکھتا ہے تا کہ مسلمانوں کی مخالفت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اس سے پہلے 2005میں بھی یہی خاندان مذہب تبدیل کرنے کی بناءپر مخالفت کا سامنا کرنے کی شکایت کر چکا ہے، تا ہم بعد ازاں یہ معاملہ ٹھنڈا پڑ گیا، لیکن جب 2008 میں انہوں نے Channel 4 Dispatches TV کی ایک ڈاکومینٹری میں حصہ لیا تو یہ ایک دفعہ پھر منظر عام پر آ گئے اور ان کے خلاف مقامی مسلمانوں کے جذبات پھر سے مشتعل ہو گئے۔