داعش کی شکست کے بعد پہلے عام انتخابات کے لیے پولنگ جاری، دنیا حیران
عراق میں شدت پسند جماعت داعش کی شکست کے بعد ملک بھر میں پہلے عام انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق میں داعش جنگجوؤں کو شکست فاش سے دوچار کرنے کے بعد ملک میں جمہوری عمل کا آغاز ہو گیا ہے جس کے لیے آج پورے عراق میں پولنگ جاری ہے۔ انتخابات میں 329 نشستوں کے لیے 7 ہزار امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جس کے لیے کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔انتخابات میں عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی اور سابق وزیراعظم نوری المالکی کے علاوہ 2008 میں سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش پر جوتا پھینکنے والے صحافی منتظر الزیدی بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ انتخابات سے قبل 9 لاکھ سے زائد فوجی اور پولیس اہلکاروں نے بطور نے ووٹ کاسٹ کر چکے ہیں جو آج سیکیورٹی کے فرائض کی انجام دہی کے باعث انتخاب کے روز ووٹ کاسٹ نہیں کر پاتے۔واضح رہے کہ گزشتہ برس کے آخری ماہ عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے داعش کے خلاف جاری تین سالہ جنگ میں کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ عراقی فورسز نے تمام سرحدی علاقوں کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ دہشت گردی کےعفریت کو ہمیشہ کے لیے جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے۔