مقبوضہ فلسطین میں گزشتہ روز صیہونی بربریت کا شکار ہوکر شہید ہونے والے فلسطینیوں کو سپرد خاک کیا جارہا ہے جب کہ مقبوضہ علاقے میں اس قتل و غارت کے خلاف 3 روزہ سوگ منایا جارہا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق آج فلسطین میں یوم سقوط فلسطین کے حوالے سے صدر محمد عباس کی اپیل پر ہڑتال کی جارہی ہے جب کے گزشتہ روز غزہ اسرائیل سرحد پر احتجاج کے دوران شہید ہونے والوں فلسطینیوں کی تدفین کا عمل بھی جا رہی ہے اس موقع پر سوگ کا سا سماں ہے اور ہر آنکھ اشک بار ہے۔ فلسطین کے صدر نے تین روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا ہے۔غزہ سرحد پر گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری ہفتہ وار مظاہروں کا انتظام کرنے والی کمیٹی کے سربراہ خالد باتش کا کہنا ہے کہ منگل کا روز جنازوں کا دن ہے، ہم اپنے شہداء کو سپرد خاک اور شہداء کے لہو کو رائیگاں نہیں جانے دینے کے عزم کا عہد کررہے ہیں چنانچہ آج 15 مئی کو غزہ کی سرحد پر مظاہرے نہیں ہوں گے۔دوسری جانب امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکن ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیلی فوج کے اقدامات کی آزادانہ تحقیق کرانے کے قرارداد ویٹو کر دی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان راج شاہ نے حماس کو فلسطینیوں کے قتل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے پاس اپنے دفاع کا پورا حق ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کے موقع پر ’اپنے گھروں کو واپسی‘ کی مہم کے تحت سرحد پر موجود فلسطینیوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی اور مظاہروں نے شدت اختیار کرلی جسے سبوتاژ کرنے کے لیے قابض اسرائیلی فوج نے نہتے عوام پر براہ راست گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں معصوم بچوں سمیت 58 فلسطینی شہید اور 2700 زخمی ہو گئے۔