ڈیلس میں حملہ کرنے والے نے ’بڑے منصوبے بنا رکھے تھے
پولیس چیف کڈیوڈ براؤن کا کہنا ہے کہ 25 سالہ جانسن پولیس کے ہاتھوں سیاہ فاموں کی ہلاکت پر ناراض تھے اور سفید فام پولیس افسران کو مارنا چاہتے تھے۔
انھوں نے کہا کہ وہ پریقین ہیں کہ جانسن کے بڑے منصوبے تھے۔
خیال رہے کہ حکام کے مطابق پولیس کے ہاتھوں دو سیاہ فام افراد کی ہلاکت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں پانچ پولیس اہلکار ہلاک اور چھ اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس اہلکاروں پر حملے میں ملوث تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ پولیس اہلکاروں کو قتل کرنے والے مبینہ حملہ آور جانسن کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
گفتگو میں انھوں نے بتایا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ جانسن جو کہ سابق فوجی اہلکار تھے نے دھماکہ خیز مواد کو اڑانے کی تربیت لے رکھی ہے۔
پولیس چیف کا کہنا ہےکہ پولیس یہ کوشش کر رہی ہے ان خطوں کی کیا حیثیت ہے جنھیں جانسن نے اپنے خون سے لکھا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ جمعرات کو دو گھنٹوں تک جاری رہنے والی بات چیت میں یہ دیکھا کہ حملہ آور پولیس کا مذاق اڑاتے تھے
پولیس ہیڈکوارٹر کے قریب فوجی گاڑیاں جا رہی تھیں اور قریب ہی مسلح افسران کھڑے تھے۔
اس سے قبل ڈیلس میں پولیس چیف نے کہا تھا کہ پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے مسلح شخص کا کہنا تھا کہ وہ پولیس کی جانب سے سیاہ فام لوگوں پر فائرنگ کے واقعات سے پریشان تھا اور سفید فام اہلکاروں کو مارنا چاہتا تھا۔
پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے والے مبینہ شخص مکاہ جانسن کے مکان سے بم بنانے کا مواد، رائفلز اور جنگی جرنل برآمد ہوئے ہیں
سنیچر کو اپنے بیان میں پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ پولیس ڈیپارٹمنٹ کو ایک نامعلوم کال موصول ہوئی جس میں پورے شہر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کے خلاف کارروائی کی دھمکی دی گئی تھی۔ جس کے بعد احتیاطًپیش نظر سکیورٹی بڑھائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ بدھ کے روز امریکی ریاست مینیسوٹا میں سیاہ فام شخص فیلینڈو کاسٹل کو اُس وقت گولی مار کر ہلاک کیا گیا جب وہ گاڑی سے اپنا ڈرائیونگ لائسنس نکال رہے تھے جبکہ اس وقعے سے ایک روز قبل ایلٹن سٹرلنگ نامی ایک اور سیاہ فام شخص کو ریاست لوئزيانا میں پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔